Maktaba Wahhabi

336 - 360
رکھتی۔ اس لیے اسے یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ کسی جاندار کے گلے پر چھری چلائے۔ اگر وہ چلاتا ہے تو شریعت کی روسے اس کا ذبیحہ حلال نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب کوئی مسلمان ذبح کرتا ہے تو بسم اللہ وللہ اکبر کہتا ہے۔ یعنی وہ اس بات کا اعلان کرتا ہے کہ اس جانور کی جان وہ اللہ کی مرضی اور اجازت سے لے رہا ہے اور چونکہ وہ اللہ کی ذات پر یقین رکھتا ہے اس لیے اسے یہ اجازت حاصل ہے کہ وہ اس کی جان لے۔ یہی حال اہل کتاب کا ہے کیوں کہ وہ بھی اللہ کی ذات پر یقین رکھتے ہیں۔ رہے کمیونسٹ یا ملحد لوگ تو یہ اللہ کی ذات پر یقین نہیں رکھتے اور اسی لیے ان کا ذبیحہ اللہ کی مرضی کے بغیر ہوتا ہے اور ہمارے لیے حلال نہیں ہے۔ کہ ہم اسے کھائیں۔ اس لیے تاجروں کو چاہیے کہ وہ کمیونسٹ یا ملحد ممالک سے گوشت در آمد نہ کریں۔ یہ صحیح ہے کہ ان ممالک میں بعض مسلمان بھی ہوتے ہیں اور اہل کتاب بھی لیکن چونکہ پوری حکومت اور پورے معاشرے کا ڈھانچہ اللہ کی ذات اور اس کے دین کے انکار پر قائم ہوتا ہے اس لیے اس بات کا خیال کرتے ہوئے ان ممالک کے ذبیحے کو حلال قرارنہیں دیا جا سکتا ۔ یہی میرا فتوی ہے اور اس پر میرا دل مطمئن ہے۔ سگریٹ نوشی حرام ہے سوال:۔ سگریٹ نوشی کا کیا حکم ہے؟ یہ حلال ہے یا حرام؟ آپ نے اپنی کتاب الحلال والحرام فی الاسلام میں اسے حرام قراردیا ہے۔ جب کہ بعض علماء اسے جائز اور بعض اسے مکروہ قراردیتے ہیں۔ عملاًہم دیکھتے ہیں کہ بہت سارے دیندار حضرات اور علماء کرام سگریٹ کا استعمال کرتے ہیں ۔ مغربی ممالک میں تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ہر سال لاکھوں افراد محض سگریٹ نوشی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور یہ کہ سگریٹ نوشی سے کینسر کا قوی امکان ہوتا ہے۔ ان سب باتوں کی روشنی میں سگریٹ نوشی کا قطعی حکم بتائیں۔ جواب:۔ سگریٹ یا تمباکو دسویں صدی ہجری کے آخر میں دریافت ہوا۔ اس کے
Flag Counter