Maktaba Wahhabi

182 - 315
عورت اور سیاست سوال :۔ کیا اسلام نے عورتوں کو تمام سیاسی حقوق مثلاً الیکشن لڑنے، ووٹ ڈالنے، پارلیمنٹ، اسمبلی یا کونسل کی ممبر بننے اور اس طر ح کی دوسری سیاسی سرگرمیوں سے محروم کردیاہے۔ کیا اسلام کی نظر میں عورتوں کے لیے اس طرح کی سیاسی سرگرمیاں ناجائز ہیں؟یامردوں کی طرح انھیں بھی یہ حقوق حاصل ہیں؟ ویسے عام طور پر ہمارے معاشرے میں یہ ذہن بناہواہے کہ اس طرح کی سیاسی سرگرمیاں عورتوں کے لیے بالکل حرام ہیں۔ ہمیں اپنے سوال کا قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب چاہیے۔ ہمیں معلوم کرناہے کہ اس سلسلے میں اللہ اور اس کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم کاکیا حکم ہے؟ جواب:۔ حرام وحلال اور جائز وناجائز کے سلسلے میں اسلامی شریعت کی دو اُصولی باتیں ہمیشہ ذہن نشین رہنی چاہییں: 1۔ پہلی بات یہ کہ اصولی طور پر دنیا کی ہر چیز حلال ہے سوائے اس کے جس کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام قراردیاہو۔ کسی حلال چیزکو حلال ثابت کرنے کے لیے دلیل کی ضرورت نہیں ہے۔ اس لیے کہ اُصولی طور پر تمام چیزیں حلال ہیں۔ البتہ کسی چیز کو حرام ثابت کرنے کے لیے قرآن وحدیث کی واضح اور صریح دلیل کی ضرورت ہوتی ہے۔ 2۔ دوسری بات یہ ہے کہ قرآن وحدیث کی واضح اور صریح دلیل کے بغیر کسی بھی چیز کو حرام قرار نہیں دیا جاسکتا۔ حرام وہی چیز ہے جسے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام قراردیا ہو اور اس کی صراحت قرآن وحدیث میں موجود ہو۔ کسی بندے کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ اپنی سمجھ اور دانش کے مطابق کسی چیز کوحرام قراردے۔ اسلامی شریعت کے ان اصولوں کی روشنی میں آپ کے سوال کے سلسلے میں ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کیا قرآن وحدیث میں کوئی ایسی واضح اور صریح دلیل موجود ہے، جو عورتوں
Flag Counter