Maktaba Wahhabi

271 - 315
پان کا استعمال سوال:۔ سگریٹ نوشی کے سلسلے میں ہم نے آپ کی رائے پڑھی کہ سگریٹ نوشی حرام ہے کیونکہ اس میں جان و مال دونوں کا نقصان ہےاور یہ خود کشی کے برابر ہے۔ سگریٹ ہی کی طرح ہمارے ملک یمن میں ایک چیز بہ کثرت استعمال کی جاتی ہے جسے لوگ ’’القات‘‘ کہتے ہیں۔ یمن میں اس کا استعمال بہت عام ہے حتیٰ کہ علماء بھی شوق سے اسے تناول فرماتے ہیں اور وہ اس میں کوئی قباحت بھی نہیں محسوس کرتے ۔ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ یمن سے باہر کے بعض علماء نے القات کو حرام قراردیا ہے کیونکہ سگریٹ کی طرح اس میں بھی جان و مال دونوں کا نقصان ہے۔ اس سلسلے میں آپ کی کیا رائے ہے؟[1] جواب:۔ سگریٹ کے بارے میں ہم پہلے ہی کافی تفصیل کے ساتھ بیان کر چکے ہیں کہ پابندی کے ساتھ اس کا استعمال کرنا اور اس کا عادی ہونا حرام ہے۔ کیونکہ اس میں مال کی بربادی کے ساتھ ساتھ صحت کی بھی بربادی ہے اور دھیرے دھیرے یہ چیز موت کے منہ میں لے جاتی ہے۔ یہ تو خود کشی کے برابر ہے۔ یہ جانتے ہوئے کہ اس کے استعمال سے کینسر جیسا مرض ہو سکتا ہے اور موت آسکتی ہے اس کا استعمال کرنا خود کشی نہیں تو اور کیا ہے۔ مزید یہ کہ اس کا نقصان صرف پینے والوں تک محدود نہیں رہتا ہے بلکہ آس پاس بیٹھے لوگ بھی اس کے دھوئیں سے متاثر ہوتے ہیں۔ اور ان کی صحت پر اتنا ہی برا اثر پڑتا ہے جتنا پینے والوں پر پڑتا ہے۔ اسلام کا بنیادی اصول ہے: "لَا ضَرَرَ وَلَا ضِرَارَ" ’’کوئی ایسا کام نہ کرو جس سے خود کو نقصان ہو یا دوسروں کو نقصان ہو۔‘‘ سگریٹ نوشی میں خود کا بھی نقصان ہے اور دوسروں کا بھی۔ اسلامی شریعت کے تمام
Flag Counter