Maktaba Wahhabi

289 - 315
انھیں سیاسی قراردے دیا۔ تاکہ عوام الناس ان سے بدک جائیں اب تو یہ عام اسی بات ہوگئی ہے کہ کسی دین دارشخص کو بدنام کرنے اور اس کی اہمیت و منزلت ختم کرنے کے لیے یہ کہنا کافی ہوتا ہے کہ یہ شخص سیاست کے چکر میں پڑگیا ہے۔ اگر اسلام دشمنی کی یہی رفتاررہی تو وہ دن دور نہیں جب ہماراقرآن پڑھنا مسجد میں جا کر باجماعت نماز ادا کرنا بلکہ اسلام پر چلنا سب کچھ سیاست سے تعبیر کیا جانے لگے گا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس دن کے آنے سے پہلے ہم ہوش کے ناخن لیں۔ اسلام اور جمہوریت سوال:۔ مجھے سخت تعجب اور حیرت ہوئی جب میں نے کسی عالم دین کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ جمہوریت اسلام کے منافی ہے اور یہ کہ جمہوریت کفر ہے۔ کیونکہ جمہوریت کا مفہوم ہے عوام اور اکثریت کی حاکمیت جب کہ اسلام کی نظر میں حاکمیت انسانوں کی نہیں بلکہ صرف اللہ کی ہونی چاہیے: "إِنِ الْحُكْمُ إِلا للّٰهِ " (الانعام:57) ’’بلا شبہ حاکمیت صرف اللہ کے لیے ہے۔‘‘ میری اپنی ناقص رائے یہ ہے کہ اس طرح کی باتوں سے اسلام کے دشمنوں کوشہ ملتی ہے اور وہ کہتے نہیں جھجکتے کہ اسلام جمہوریت کا دشمن ہے اور ڈکٹیٹر شپ کا حامی کیا واقعی اسلام کی نظر میں جمہوریت کفر اور گناہ ہے؟ براہ کرم قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دیں۔ جواب:۔ بہت افسوس اور تکلیف کی بات ہے کہ بعض دین دار حضرات اسلام کا صحیح اور مکمل علم نہ رکھنے کے باوجود اسلام کے سلسلے میں حق و ناحق کچھ بھی کہتے ہیں۔ حتیٰ کہ کسی کے خلاف کفر کا فتویٰ صادر کر دینا ان کے لیے بڑی آسان سی بات ہے۔ وہ نہیں جانتے کہ کسی کے خلاف کفر کا فتویٰ صادر کر دینا کتنی غیر معمولی بات ہے۔ صحیح حدیث میں ہے کہ جو
Flag Counter