Maktaba Wahhabi

102 - 829
گیا ہے) تو ایسا خون فاسد ہو گا اس کے لیے وہ نماز روزہ نہیں چھوڑ سکتی اور مستحاضہ کی طرح خاوند کے لیے بھی حلال ہے۔ کیا خون پاک ہوتا ہے ؟کیا اسے دھوئے بغیر انہی کپڑوں میں نماز پڑھ سکتے ہیں؟ سوال: کپڑے پر خون لگا ہو تو کیا خون دھوئے بغیر ان کپڑوں میں نماز پڑھ سکتے ہیں؟۔ ’’محدث‘‘ لاہور (جلد:۶، شمارہ: ۶) میں مولانا عزیز زبیدی صاحب نے خون کی طہارت ثابت کی ہے۔ کیا راجح مذہب کے مطابق خون پاک ہے؟ جواب: راجح مسلک کے مطابق خون پاک ہے ’’صحیح بخاری‘‘ میں امام بخاری رحمہ اللہ کا مسلک بھی یہی ہے۔ ملاحظہ ہو! بَابُ مَن لَم یَرَ الوُضُوئَ اِلَّا مِنَ المَخرَجَین کپڑوں پر طاہر خون لگا ہو تو نماز پڑھی جا سکتی ہے۔‘‘ تاہم ماہواری یا نفاس وغیرہ کا خون ناپاک ہے۔ (صحیح البخاری ، باب غسل الدم، رقم الحدیث: ۲۲۷) کیا حائضہ عورت کے لیے اس کے استعمال شدہ کپڑے کو دھونا ضروری ہے؟ سوال: کیا حائضہ عورت کے لیے اس کے استعمال شدہ کپڑے کو دھونا ضروری ہے؟ جواب: حالتِ حیض میں استعمال شدہ کپڑا اگر عورت اپنے استعمال میں لانا چاہتی ہے تو دھونا ضروری ہے اور اگر استعمال میں لانا مقصود نہ ہو تو دھونا ضروری نہیں۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: (( وَ فِیہِ جَوَازُ تَرکِ النَّجَاسَۃِ فِی الثَّوبِ عِندَ عَدْمِ الحَاجَۃِ اِلٰی تَطھِیرِہٖ)) [1] کیا حائضہ عورت قبرستان جا سکتی ہے؟ سوال: کیا حائضہ عورت قبرستان جا سکتی ہے؟ برائے مہربانی مفصل جواب دیں۔ جواب: اصلاً عورت کے قبرستان جانے کی اجازت کے متعلق اہل علم کا اختلاف ہے۔ صحیح بات یہ ہے کہ اس کی اجازت ہے بشرطیکہ وہاں جزع فزع کا اظہار نہ کرے اور کثرت سے نہ جائے۔ ’’صحیح بخاری‘‘ وغیرہ میں حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک ایسی عورت کے پاس سے ہوا جو قبر پر بیٹھی رو رہی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اللہ سے ڈرنے اور صبر کرنے کی تلقین کی۔ اگر عورت کے لیے یہاں آنا ناجائز ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو روک دیتے۔ آپ کا نہ روکنا جواز ہی کی دلیل ہے۔ نیز صحیح مسلم وغیرہ میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ جب قبرستان
Flag Counter