Maktaba Wahhabi

111 - 829
(سنن الفطرۃ) فطری امورکے متعلق احکام و مسائل ناخن کاٹنے کا مسنون طریقہ کیا ہے؟ سوال: ناخن کاٹنے کا مسنون طریقہ کیا ہے؟ جواب: امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’مستحب یہ ہے کہ پاؤں سے پہلے ہاتھوں کے ناخن اتارے جائیں۔ دائیں ہاتھ کی شہادت والی انگلی سے شروع کرکے چھوٹی انگلی کی طرف آئے پھر انگوٹھے کا ناخن اتارے پھر بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے شروع کرکے آخر تک اتار دے۔ پھر دائیں پاوں کی چھوٹی انگلی سے شروع کرے اور بائیں پاؤں کی چھوٹی انگلی پر ختم کرے۔‘‘ [1] واضح ہو کہ یہ تفصیل کسی حدیث سے معلوم نہیں ہو سکی تاہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادتِ مبارک تھی کہ پسندیدہ کام دائیں طرف سے شروع کرتے اور اس کے برخلاف بائیں طرف سے۔ ( نیل الاوطار، سبل السلام) کیا عورت اپنے ناخن انتالیس دن تک بڑھا سکتی ہے ؟ سوال: لڑکیوں میں آج کل ناخن بڑھانے کا فیشن ہے جب کہ ہر جمعہ کو ناخن کترنا سنتِ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ لڑکیوں کو بڑھے ہوئے ناخنوں سے کراہت کیسے دلائی جائے؟ جواز یہ نکالتی ہیں کہ ۴۰ دن سے زیادہ بڑھانے حرام ہیں۔ اس لیے اتنے دن بڑھا کر کتر لو تو کوئی حرج نہیں۔ وضاحت فرمائیں۔ جواب: ناخن لمبے کرنا اصلاً یورپ کی فاسق و فاجر عورتوں کی قبیح عادت ہے، جو مسلمان عورتوں میں سرایت کر چکی ہے۔ اس سے اجتناب انتہائی ضروری ہے حدیث میں ہے: (( مَن تَشَبَّہَ بِقَومٍ فَھُوَ مِنھُم)) [2] ’’جو کسی قوم کی مشابہت اختیار کرتا ہے وہ ان سے بن جاتاہے۔‘‘ (لَا حَولَ وَ لَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ) فعل ہذا فطرت سلیمہ کے خلاف ہے۔﴿فِطرَۃَ اللّٰہِ الَّتِی فَطَرَ النَّاسَ عَلَیھَا﴾ (الروم:۳۰)نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ چیزیں فطرت یعنی سنتِ انبیاء سے ہیں جن کی اقتداء کا ہمیں حکم دیا گیا ہے ان سے ایک ((تَقلِیمُ الاَظفَارِ))ہے یعنی ناخن اتارنا اور دوسری روایت میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
Flag Counter