Maktaba Wahhabi

132 - 829
کون سا طریقہ شریعت محمدی میں بہتر ہے یا سنت ہے، اور کون سا طریقہ بدعت ہے؟ کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں۔ جواب: وضومیں ہاتھ پنجوں سے دھونا چاہیے جس طرح کہ شرع میں ثابت ہے۔ مخالفین کی دلیل کا کوئی وزن نہیں کیونکہ وضوکے ذریعہ گناہوں کا جھڑنا معنوی امر ہے جو عقل سے بالا تر شے ہے۔ ہاتھوں اور انگلیوں کا خلال کس وقت کرنا چاہیے ؟ سوال: وضومیں ہاتھوں کی انگلیوں کا خلال کس وقت کرنا چاہیے، وضوکے شروع میں جب ہاتھ دھوتے ہیں؟ عام طور پر لوگ سَر اور کانوں کے مسح کے بعد کرتے ہیں۔ خلال کا طریقہ کیا ہے؟ جواب:ہاتھ اور پاؤں کو جب دھویا جائے تو خلال اس وقت ہونا چاہیے۔ ہاتھوں کو چونکہ پہلے دھویا جاتا ہے، اس لیے ان کا خلال پہلے ہونا چاہیے اور پاؤں کو بعد میں دھویا جاتا ہے تو پاؤں کا خلال اس وقت کیا جائے۔ (( عَنِ ابنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ : اِذَا تَوَضَّاتَ فَخَلِّل بَینَ اَصَابِعِ یَدَیکَ وَ رِجلَیکَ )) [1] یہ حدیث حسن درجہ کی ہے۔ خلال چھوٹی انگلی سے ہونا چاہیے ۔ مستوردبن شداد کی روایت میں تصریح موجود ہے کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو وضوکرتے ہوئے دیکھا کہ آپ اپنے پاؤں کی انگلیاں چھنگلی سے مَل رہے تھے۔(’’مسند احمد‘‘ ، ابوداؤد، ترمذی وغیرہ بسند صحیح) [2] خلال کا طریقہ یہ ہے کہ چھوٹی انگلی کو دو انگلیوں کے درمیان ڈال کر خوب ملا جائے تاکہ درمیانی جگہ خشک نہ رہے۔ سوال: کلی کرتے وقت، ناک میں پانی ڈالتے وقت، چہرہ دھوتے وقت، دایاں اور بایاں بازو دھوتے وقت اور پاؤں دھوتے وقت کوئی مسنون دعائیں ہیں، جو پڑھنی چاہئیں؟ جواب: وضومیں ہر عضو کو دھوتے وقت کوئی مخصوص ذکر نہیں البتہ’’احیاء علوم الدین‘‘ اور’’غنیۃ الطالبین‘‘ میں ہرعضو کے لئے مخصوص ذکر کی نشاندہی کی ہے لیکن اس کی کوئی اصل نہیں۔ یہ سب خود ساختہ اور بناوٹی أذکار ہیں۔
Flag Counter