Maktaba Wahhabi

148 - 829
ہوتی ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ یہ رنگدار ہوتی ہے۔ جواب: لپ سٹک(سرخی) لگانے کی صورت میں اگر پانی نیچے تک سرایت نہ کرے تو اتار کر وضوکیا جائے۔ دلائل پہلے گزر چکے۔ وضوء میں پانی کو ضائع کرنے کا کیا حکم ہے ؟ سوال: سردیوں یا گرمیوں میں مسجد کی ٹونٹیوں میں پانی کا پائب انتہائی شدید سرد یا گرم ہوتا ہے، ایک آدمی نے وضوکرنا ہو تو ایک لوٹے پانی کے لیے کثیر مقدار میں پانی بہا دینا جائز ہے؟ جواب: حتی المقدور پانی ضائع کرنے سے بچنا چاہیے، امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ((وَ کَِرہَ اَھلُ العِلمِ الاِسرَافَ فِیہِ)) ہلال بن یساف نے کہا: (( کَانَ یُقَالُ: مِنَ الوُضُوئِ اِسرَافٌ وَ لَو کُنتَ عَلٰی شَاطِیِٔ نَھرٍ)) (فتح الباری:۱؍ ۳۲۴) یعنی ’’اہل علم نے وضومیں اِسراف (پانی زیادہ بہانے) کو ناپسند کیا ہے، خواہ آدمی نہر کے کنارے پر ہی کیوں نہ ہو۔‘‘ تیمم کے احکام ومسائل مکان کی دیواریں مٹی میں گوبراستعمال کرکے لیپی گئی ہوں تو ان پر تیمم کا کیا حکم ہے؟ سوال: دیہات میں عموماً مکان کچے ہوتے ہیں ،دیواریں مٹی میں گوبر وغیرہ ملا کر لیپی جاتی ہیں، کیا ان پر تیمم کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟ نیز مٹی صرف ہاتھوں تک محدود ہو یا جہاں ہاتھوں کاذکر ہے وہ کہنیوں تک اور ہاتھوں کی انگلیوں کا خلال بھی ضروری ہے یا نہ؟ جواب: مکان کی لپائی کی صورت مٹی میں ملاوٹ شدہ گوبر اگر تو ’’مأکول اللحم‘‘ (حلال) جانور کا ہے تو اس دیوار سے تیمم ہو سکتا ہے۔ اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ طہارت کی نیت سے پاک مٹی کا قصد کرکے اسے ہاتھوں اور منہ پر ملنا۔ تفصیل اس امر کی یوں ہے کہ صرف ایک دفعہ دونوں ہتھیلیوں کو زمین پر مار کر ان میں پھونک مارے۔ پھر دائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو بائیں ہاتھ کی پشت پر پھیرے اور بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو دائیں کی پشت پر، پھر دونوں ہاتھوں کو منہ پر مل لے۔ بس اتنا ہی کافی ہے۔ مزید کسی عمل کی ضرورت نہیں۔ ’’صحیحین‘‘ میں صرف
Flag Counter