Maktaba Wahhabi

192 - 829
جواب: مشارٌ الیہ جگہ میں گٹر بنایا جا سکتا ہے۔ صحیح بخاری کے ترجمۃ الباب میں حضرت حسن بصری رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ برف اور پُلوں کے اوپر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ اگرچہ نیچے یا اوپر یا سامنے پیشاب بہتا ہو، لیکن شرط یہ ہے کہ درمیان میں کوئی چیز حائل ہو۔ اس کے علاوہ کسی دوسر ی مناسب جگہ بھی بنایا جاسکتا ہے۔ شرعاً کوئی پابندی نہیں۔ چندے کے ڈبوں میں صدقہ فطر کی رقم کی تقسیم ؟ سوال : اسلامی مراکز صدقہ فطر کی اس رقم کا کیا کریں جو مسلمان، نماز عید سے پہلے چندے کے ڈبوں میں ڈال دیتےہیں ؟ جواب : اس رقم کو شرعی مصارف میں ہی خرچ کرنا چاہیے۔ صدقات کی تقسیم کے عام معروف اصول و ضوابط کے مطابق وہ رقم غریبوں اور مسکینوں کی ملکیت میں دی جائے ، اور ان کی تقسیم عید کے دن سےمؤخر نہیں کرنی چاہیے، البتہ اس قدر تاخیر ہو سکتی ہے جس میں مستحقین تک رقم پہنچانے کا بندوبست کیا جا سکے۔ مسجد کی محراب میں بیل بوٹے؟ سوال: ہماری مسجد کے محراب میں اللہ کے کسی بندے نے نیک نیتی کی بنا پر ٹائلیں لگاتے ہوئے خوبصورت گلدستہ ہائے پھول لگا دیے ہیں۔ اب ان کی طرف توجہ کرنے سے نمازیوں کے خشوع میں خلل آتا ہے۔ صحیح بخاری میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا والی حدیث دیکھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ پردہ جس پر مورتیاں بنی ہوئی تھیں، ہٹا دینے کا حکم فرمایا اور حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ والی حدیث بھی زیر مطالعہ آئی جو انھوں نے اس طرح روایت کی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک زمانہ میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کچی اینٹوں کی بنی ہوئی تھی اور چھت پر کھجور کی ڈالیاں تھیں، جب کہ ستون کھجور کی لکڑی کے تھے۔ پھر ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اپنی خلافت میں کچھ نہیں بڑھایا اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے مسجد کو بڑھایا لیکن عمارت ویسی ہی رکھی، جیسے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں تھی یعنی کچی اینٹ اور ڈالیوں کی چھت اور ستون کھجور کی لکڑی کے ، پر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اس کو بدل ڈالا اور بہت بڑھایا، اس کی دیواریں نقشی پتھر اور گچ سے بنوائیں اور اس کے ستون نقشی پتھروں کے اور اس کی چھت ساگوان سے بنائی۔ ان احادیث کے مطالعہ کے باوجود ہم فیصلہ نہیں کر پائے ۔ اب آپ سے دریافت ہے کہ آیا ان گلدستوں کومحرابِ مسجد سے نکال دینا چاہیے یا شریعت اسلامیہ میں اس کی گنجائش ہے؟۔
Flag Counter