Maktaba Wahhabi

200 - 829
جواب: شریعت میں کشتی میں نماز پڑھنے کا جواز ہے۔ المنتقیٰ، بابُ الصَّلٰوۃ فِی السَّفِینَۃ۔ اور صحیح بخاری کی تبویب میں چھتوں، منبر اور لکڑی وغیرہ پر نماز پڑھنے کا بیان ہے اور استدلال بعض آثار کے علاوہ اس حدیث سے کیا ہے کہ ایک دفعہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر چڑھ کر نماز پڑھائی تھی۔ ان دلائل سے معلوم ہوا کہ چار پائی پر بھی نماز پڑھی جا سکتی ہے۔ تصویر والی جگہ نماز پڑھنا: سوال: جس کمرے میں نمازی کے آگے یا پیچھے یا دائیں یا بائیں کوئی تصویر لٹکی ہوئی ہو، کیاوہاں نماز پڑھنا درست ہے؟ جواب: ایسی صورت میں نماز توہو جائے گی لیکن کراہت سے خالی نہیں۔ حدیث میں ہے: ((اَمِیطِی عَنِّی قِرَامَکِ ھٰذَا، فَاِنَّہ لَا تَزَالُ تَصَاوِیرہ تَعرِضُ فِی صَلَاتِی)) [1] ’’ اے عائشہ! اپنے اس باریک کپڑے کو مجھ سے ہٹادو۔ کیونکہ اس کی تصویریں میری نماز میں ظاہر ہوتیں ہیں۔‘‘ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ((دَلَّ الحَدِیثُ أَنَّ الصَّلَاۃَ لَا تَفسُدُ بِذٰلِکَ، لِاَنَّہٗ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَم یَقطَعھَا، وَ لَم یُعِدھَا )) [2] غصب شدہ زمین پر نماز جائز ہے یا نہیں؟ سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ غصب شدہ زمین پر نماز جائز ہے یا نہیں؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دے کر عند اﷲ ماجور ہوں۔ جواب: اس مسئلے میں اہلِ علم کااختلاف ہے۔ علمائے حنابلہ کے ہاں دو روایتیں ہیں: عدمِ جواز اور جواز۔ اسی طرح امام ابو حنیفہ، مالک اور شافعی بھی ایک قول کے مطابق جواز کے قائل ہیں۔ صاحب’’ المہذب‘‘ فرماتے ہیں: غصب شدہ زمین میں نماز ناجائز ہے۔ کیونکہ یہاں نماز کے علاوہ عام قیام اور سکونت چونکہ حرام ہے ، اس لیے اس مقام پر نماز میں قیام بطریقِ اولیٰ ناجائز ہو گا البتہ اگر کوئی شخص یہاں نماز پڑھ لے تو نماز ہو جائے گی۔ کیونکہ ممانعت کا تعلق صرف نماز سے مخصوص نہیں جو اس کی صحت سے مانع ہو۔
Flag Counter