Maktaba Wahhabi

275 - 829
ابواب الصلوٰۃ آدابِ نماز نماز کے لیے قبلہ کی صحیح سمت معلوم کرنا: سوال: صحیح سمت قبلہ معلوم کرنے کاطریقہ مع وقت اور تاریخ الاعتصام:جلد:۵۱، شمارہ:۱۸،ص:۳۱، میں شائع ہوا تھا۔ کیا اب اس کے مطابق معلوم شدہ صحیح سمت کی طرف عین رُخ کرکے نماز ادا کرنی چاہیے اور اسی کے مطابق نئی مسجد جہاں ضرورت ہو بنانی چاہیے ، یا صرف جہت قبلہ ہی کافی ہے؟ جواب: نماز کے لیے صحیح سِمت قبلہ کی کوشش ہونی چاہیے اور اسی سلسلے میں ماہرین اور تجربہ کار لوگوں کے تجربات سے بھی فائدہ اٹھانا چاہیے۔ اس کے باوجود اگر کوئی فرق رہ جائے۔ تو اﷲ تعالیٰ معاف کرنے والا ہے۔ تاہم اہلِ علم کا اس بات پر اتفاق ہے، کہ کعبہ کے اندر بیت اﷲ نظر آنے کی صورت میں کسی دوسرے رُخ میں نماز پڑھ لی تو نماز نہیں ہوگی۔ ’’نماز‘‘ اور ’’صلوٰۃ‘‘ میں کیا فرق ہے ؟ سوال: ’’نماز‘‘ اور ’’صلوٰۃ‘‘ میں کیا فرق ہے اور لفظِ ’’نماز‘‘ اسلامک لٹریچر میں کہاں سے آیا؟ جواب: لفظ نماز، اورصلوٰۃ، ہم معنی ہیں۔نماز، اردو زبان میں بولا جاتا ہے جب کہ لفظ ((صلوٰۃ، عربی ہے۔ لفظ ((نماز، اسلامک لٹریچر میں ((صلوٰۃ، کے ترجمے کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ نمازیں ضائع کرنے والے جہنمی ہیں، اس کا قرآنی حوالہ درکار ہے: سوال: جن لوگوں نے نماز کو ضائع کیا وہ عنقریب جہنم کے ایک خاص طبقے میں ڈالے جائیں گے۔اس بات کا قرآنی حوالہ درکار ہے۔ جواب: ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿فَخَلَفَ مِن بَعْدِھِمْ خَلفٌ اَضَاعُوا الصَّلَاۃَ وَاتَّبَعُوا الشَّھَوَاتِ فَسَوفَ یَلقَونَ غَیًّا﴾(مریم: ۵۹) ’’پھر ان کے بعد چند ناخلف ان کے جانشین ہوئے جنھوں نے نماز کو کھو دیا اور خواہشاتِ نفسانی کے پیچھے لگ گئے، سو عنقریب ’’غی‘‘ میں ڈالے جائیں گے۔‘‘
Flag Counter