Maktaba Wahhabi

327 - 829
الصَّفَّ وَصَلَہُ اللّٰہُ...))الخ [1] کے تحت اس ہلچل کا اجر و ثواب بھی ملے گا۔ اسی طرح دوسری ’’قباحت‘‘ کے متعلق یہ خیال رہنا چاہیے۔ کہ((انَّمَا الاَعمَالُ بِالنِّیَّاتِ)) [2] یعنی عملوں کا دارومدار نیتوں پر ہے۔ اس لیے وہ شخص اپنی نیت کی وجہ سے (ان شاء اللہ العزیز) پہلی صف کے ثواب سے ہرگز محروم نہیں ہوگا۔ بلکہ ہوسکتا ہے کہ اسے صفِ اوّل کے اجر و ثواب کے ساتھ ساتھ پچھلی صف قائم کرنے اور اپنے اکیلے بھائی کی نماز کی صحت میں تعاون کرنے کا اضافی ثواب بھی مل جائے۔ سوال: اگر جماعت کھڑی ہو اور پہلی صف مکمل ہو چکی ہو تو بعد میں آنے والے کو کیا کرنا چاہیے ؟ کیا کسی آدمی کو پیچھے کھینچا جا سکتا ہے کہ نہیں؟ اگر کھینچا جا سکتا ہے تو بتائیں کہ درمیان سے یا ایک طرف سے اگر آدمی کو پیچھے کھینچنے کے بغیر نماز اکیلے ہی پڑھ لی جائے تو وہ نماز بعد میں دہرانا پڑے گی یا کہ ہو جائے گی؟ جواب: جماعت کے ساتھ بعد میں ملنے والا صف میں سے جہاں سے ممکن ہو آدمی پیچھے کھینچ لے اکیلا نہ پڑھے ممنوع ہے۔ اس سلسلہ میں میرا ایک تفصیلی فتوٰی اور برادرِ محترم قاری نعیم الحق نعیم صاحب کا مضمون مزید وضاحت سے ہفت روزہ ’’ الاعتصام‘‘ کے ایک ہی شمارہ میں چند ماہ قبل طبع ہو چکے ہیں ۔مزید بسط (تفصیل) کے لیے انتہائی مفید ہیں۔(یعنی مذکورہ فتویٰ) نماز باجماعت میں شامل ہونے والا پہلی صف میں کسی نمازی کو کھینچ لے؟ سوال: اگر پہلی صف مکمل ہو چکی ہو تو بعد میں آنے والا اکیلا نماز پڑھے یا اگلی صف سے نمازی کو کھینچ لے؟ اگر کھینچے تو کیا صف کے درمیان سے یا صف کے سرے سے؟ ہم سکول میں نمازِ ظہر باجماعت ادا کرتے ہیں ایک قاری صاحب کا موقف ہے کہ بعد میں آنے والا اکیلا ہی نماز پڑھے ۔ اگر اگلی صف سے آدمی کھینچنا ہے تو صف کے سرے سے کھینچے جب کہ میرا موقف یہ تھا کہ صف کے درمیان سے کھینچے۔ قاری صاحب کا کہنا ہے کہ اگر درمیان سے کھینچے تو مذکورہ آدمی کا خلا ویسے ہی رہنے دیا جائے پُر نہ کیاجائے۔ صحیح موقف کیا ہے؟ جواب: اکیلا صف کے پیچھے اگلی صف کے درمیان سے کسی کو کھینچے۔ کیونکہ حدیث میں ہے: (( وَسِّطُوا الاِمَامَ وَسُدُّوا الخَلَل )) (رواہ ابوداؤد، مُنتقٰی، بَابُ وُقُوفِ الاِمَامِ تِلقَائِ وَسطِ الصَّف) [3]
Flag Counter