Maktaba Wahhabi

334 - 829
کی حالت میں کھڑا ہوا جاسکتا ہے صرف سجدہ اور قعدہ کی حالت میں تکلیف ہے۔ ایسی صورت میں کیا یہ جائز ہے کہ تمام نماز کرسی پر بیٹھ کر ادا کی جائے۔ ایک مولوی صاحب نے یہ فتویٰ دیا ہے کہ اگر کھڑے ہو کر قیام پر قادر ہے تو کھڑے ہونا فرض ہے ورنہ نماز نہیں ہوگی۔ جواب: حتی المقدور نماز کھڑے ہو کر ادا کرنی چاہیے۔ؒ سجدہ اور قعدہ میں جیسے بیٹھ سکتا ہے۔ بیٹھ جائے۔ ﴿لَایُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفسًا اِلَّا وُسعَھَا ﴾(البقرۃ:۲۸۶) کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کی صف بندی کس طرح کرے: سوال: کرسی استعمال کرنے کی حالت میں اگر کھڑا ہو کر قیام کرے تو کرسی کا پچھلا حصہ ہی صف کی سیدھ میں ہوتا ہے اور نمازی کو صف سے آگے کھڑا ہونا پڑتا ہے۔ ایک مولوی صاحب نے اس طرح قیام کرنے والے نمازی کو بیٹھنے کا حکم دیا کہ نمازی کا صف کی سیدھ میں ہونا واجب ہے۔ ایسی صورت میں نمازی کیا کرے؟ جواب: کوشش کرنی چاہیے کہ صف بندی میں خلل واقع نہ ہو۔ معمولی خلل کا کوئی حرج نہیں۔ ((فَاتَّقُوا اللّٰہَ مَا استَطَعتُم ))ایسی صورت میں قیام کرنا چاہیے۔ کیونکہ قیام کو زیادہ اہمیت حاصل ہے۔ لیکن اصل یہ ہے کہ مریض کرسی کے بجائے زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھے۔ احادیث سے یہ ثابت شدہ شکل ہے۔ بیٹھنے میں جو صورت اختیار کرسکتا ہے کرلے۔ اس میں وسعت ہے۔ کرسیوں پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کی رسم ختم کردینی چاہیے۔ ساری خیر اسی میں ہے۔ کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والا سجدہ کا حکم : سوال: آج کل مسجد میں کرسیاں رکھی ہوتی ہیں جن پر لوگ بیٹھ کر نماز ادا کرتے ہیں۔ سجدہ کرتے وقت اپنی پیشانی تختی پر رکھتے ہیں۔ ہمارے ہاں کچھ لوگ کہتے ہیں تختی پر سجدہ نہیں ہوتا۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ سجدہ ہوجاتا ہے؟ جواب: حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے منقول ہے، کہ لکڑی پر سجدہ کرنا مکروہ ہے۔ فرمایا: اشارے سے نماز پڑھے۔ ملاحظہ ہو! ( المغنی :۲؍۵۷۶) بناء بریں تختی پر سجدہ کرنے سے بچنا چاہیے۔ واضح ہو کہ کرسیوں پر بیٹھنے کے بجائے کوشش کرنی چاہیے کہ نماز زمین پر بیٹھ کر پڑھی جائے، تاکہ صف بندی میں خلل واقع نہ ہونے پائے۔
Flag Counter