Maktaba Wahhabi

358 - 829
اللیل، امام مروزی) حضرت اُمّ ورقہ اہل خانہ کی امام تھیں۔ ملاحظہ ہو! (سنن ابو داؤد) [1] ویسے بھی عورتوں کے لیے باجماعت پڑھنا ضروری نہیں اور ضرورت کی بناء پر مرد بھی عورتوں کی امامت کراسکتا ہے حضرت ابی بن کعب تراویح میں عورتوں کی امامت کراتے تھے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو! عون المعبود(۱؍۲۳۱) شوہر مقتدی اور بیوی امام : سوال: ہمارے والد بہت ضعیف ہیں، وہ نماز کے لیے مسجد نہیں جاسکتے ۔ میری والدہ نماز وغیرہ کے ضروری مسائل جانتی ہے۔ کیا میرے والد اپنی بیوی کے پیچھے اسے امام بناء کر نماز پڑھ سکتے ہیں؟ اگر پڑھ سکتے ہیں تو کس جگہ کھڑے ہوں گے آگے، پیچھے یا برابر؟ جواب: جب شوہر مقتدی ہو اور عورت امام، تو درمیان میں پردہ کر کے شوہر دائیں طرف برابر کھڑا ہوگا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے: (( تَستَرُ بَینکَ وَ بَینَھَا بِثَوبٍ ثُمَّ تُصَلِّی بِحَذَائِکَ)) [2] ’’عورت اپنے شوہر اور اپنے درمیان کپڑے کا پردہ لٹکالے، پھر اس کے برابر کھڑی ہو کر نماز پڑھائے۔‘‘ سبل السلام میں اُمِ ورقہ کی حدیث کے تحت امیر صنعانی فرماتے ہیں: (( وَالحَدِیثُ دَلِیلٌ عَلٰی صِحَّۃِ إِمَامَۃِ المَرأَۃِ أَھلَ دَارِھَا، وَ إِن کَانَ فِیھِمُ الرَّجُلُ ، فَاِنَّہٗ کَانَ لَھَا مُؤَذِّنٌ ، وَ کَانَ شَیخًا، کَبِیرًا کَمَا فِی الرِّوَایَۃِ۔ وَالظَّاھِرُ أَنَّھَا کَانَت تُؤَمُّ، وَ غُلَامَھَا ، وَ جَارِیَتَھَا)) [3] عورت کی امامت : سوال: کیا عورت ، عورتوں کی امامت کرا سکتی ہے ؟ خاص طور پر نمازِ تراویح میں قرآن سنانے کے لیے عورتوں کی جماعت کرا سکتی ہے ؟ اور اس کا طریقہ کیا ہے ؟ یعنی امامت کرانے والی عورت مرد امام کی طرح آگے کھڑی ہو گی یا درمیان صف میں؟ مدلل جواب سے نوازیں انتہائی شکر گزار ہوں گا۔
Flag Counter