Maktaba Wahhabi

370 - 829
باجماعت نماز کا انتظام کر لیا جائے۔ سگریٹ پینے یا بیچنے والے شخص کی امامت کا حکم: سوال: سگریٹ پینا اور بیچنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر ایک شخص سگریٹ خود پیتا نہیں لیکن بیچتا ہے اور اس نے داڑھی بھی پوری رکھی ہوئی ہے تو کیا وہ وقتی طور پر امامت کروا سکتا ہے ؟ اگر سگریٹ بیچنا ناجائز ہے لیکن وہ سگریٹ بیچنا ترک نہیں کرتا تو کیا ہم اس کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں؟ (محمد رمضان ساجد) جواب: حقہ یا سگریٹ پینا حرام ہے۔ سنن ابوداود میں حدیث ہے: ((نَہَی رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ کُلِّ مُسْکِرٍ وَمُفَتِّرٍ)) [1] یعنی’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نشہ والی شے اور جس سے دماغ میں فتور پیدا ہو دونوں سے منع فرمایاہے‘‘۔ اس میں شبہ نہیں کہ حقہ سے دماغ میں فتور پیدا ہوتا ہے اور شریعت میں کسی چیز سے رکنے کا حکم حرمت پر دلالت کرتا ہے ۔ حرمت کی دوسری وجہ یہ ہے کہ اس کی بدبوسخت تکلیف دہ ہے اور حدیث میں ہے کہ جس چیز سے بنی آدم کو تکلیف ہو، اس سے فرشتے بھی تکلیف محسوس کرتے ہیں۔لہٰذا جس چیز سے فرشتوں کو تکلیف ہو، اس کی حرمت میں کیا شبہ باقی رہ جاتا ہے۔ منہ کی طہارت اور اس کی اچھی بو کی شریعت میں اس قدر اہمیت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کچا پیاز یا لہسن کھاکر آنے والے کو مسجد میں آنے سے منع فرمایا ہے۔ جب دلائل سے سگریٹ ،حقہ کی حرمت ثابت ہوگئی تو اس کا روبار کرنا بھی حرام ٹھہرا۔لہٰذا اس کی خرید و فروخت میں ملوث آدمی کو امامت سے معزول کردینا چاہئے کیونکہ دارقطنی میں حدیث ہے’’امام بہتر لوگوں کو بنایا کرو۔‘‘ [2]ہاں اگر وہ اس سے باز نہیں آتا اور اس کو ہٹانا بھی ممکن نہیں ہے تواس کی اقتدا میں نماز پڑھ لینے سے نماز ہوجائے گی کیونکہ اس کاروبار کامرتکب مجرم ہے، کافر نہیں۔ تاہم بہتر امام کی تلاش جاری رہنی چاہئے۔ جماعت میں تفرقہ سے اجتناب بھی از حد ضروری ہے، جملہ امور کو دانش و حکمت سے سرانجام دیا جائے۔ سوال: گاؤں میں اور کوئی اہلِ حدیث مسجد نہیں کیا اس صورت میں اگر غلط کردار کے حامل خطیب کے پیچھے نماز نہ پڑھوں یعنی جمعہ کی نماز تو کیا اس کی جگہ میں ظہر کی نماز گھر ادا کر سکتا ہوں۔ ہم چار پانچ ساتھی ہیں۔ ہم نے وعدہ کیا ہے کہ اس غلط آدمی کے پیچھے ہم زندگی بھر نماز ادا نہ کریں گے کیا ایسی صورت میں ہم الگ اپنے
Flag Counter