Maktaba Wahhabi

381 - 829
چمٹا رہے، اور مقتدی اس کی معزولی پر قادر نہ ہوں، تو ایسی صورت میں مقتدی مجرم نہیں، اور نہ ان کی نمازمیں کوئی خلل واقع ہوگا۔ عمداً جھوٹ بولنے والے شخص کی امامت: سوال: اگر کوئی شخص کسی دوسرے فرد کو نقصان پہنچانے کے لیے جان بوجھ کر جھوٹ بولے تو کیا اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟ جواب: عمداً جھوٹ بولنے والے آدمی کو امام نہیں بنانا چاہیے۔ ’’دارقطنی‘‘ میں حدیث ہے: ((اِجعَلُوا اَئِمَتَکُم خِیَارَکُم)) [1] ’’اپنے امام بہتر لوگوں کو بنایا کرو۔‘‘ سوال: اگر کوئی شخص کسی کو نقصان پہنچانے یا بدنام کرنے کے لیے اپنی بیوی سے کسی پر غلط الزام لگوائے تو کیا اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟ جواب: بالاقبیح خصلت سے متصف امام کو سخت الفاظ میں تنبیہ کرنی چاہیے ۔ پھر بھی اگر وہ اس حرکت شنیعہ(بُری حرکت) سے باز نہ آئے تو فرائض امامت سے سبکدوش کر دیا جائے ۔ کیونکہ امام کو تو مقتدیوں کے لیے قدوۂ حسنہ(اچھا نمونہ) ہونا چاہیے جب کہ اس میں اہلیت ہی مفقود ہے۔ ناانصافی کرنے والے کی امامت: سوال: ہماراگاؤں ’’یوگو‘‘ پورے بلتستان میں %۱۰۰ ۔اہل حدیث آبادی والا گاؤں ہے ۔ مسلم عرب این جی اوز(NGOs) ہر سال جامعہ دارالعلوم بلتستان کے توسط سے پورے بلتستان کے اہلِ حدیث حضرات میں قربانی کے جانور تقسیم کرتی ہیں۔ہمارے گاؤں کے تمام لوگ اہلِ حدیث ہونے کے باوجود دو سیاسی دھڑوں میں تقسیم ہیں۔ دارالعلوم غواڑی کی طرف سے قربانی کے جانور جس پارٹی کے سپرد کیے جاتے ہیں، وہ لوگ ان کو پورے گاؤں پرتقسیم کرنے کی بجائے صرف اپنے من پسند لوگوں میں تقسیم کرتے ہیں۔ اگر کوئی مفلس نادار،بیوہ ، غریب، ضرورت مند لوگ ان کے پاس قربانی کا گوشت مانگنے کے لیے جائیں تو ان کو دھتکار دیتے ہیں ، محض اسی لیے کہ ان کی پارٹی سے تعلق نہیں رکھتے۔علاوہ ازیں وہ آپس میں بھی انصاف نہیں کرتے۔ غرباء و مساکین کو اوجھڑی، انتڑیاں اور چھیچھڑے دیتے ہیں جب کہ اچھا اور صاف گوشت اپنی
Flag Counter