Maktaba Wahhabi

383 - 829
’’اور عہد کو پورا کرو کہ عہد کے بارے میں ضرور سوال ہو گا۔‘‘ امام کے پیچھے ذاتی رنجش کی بناء پر نماز نہ پڑھنا : سوال: کسی امام کے پیچھے ذاتی رنجش کی بناء پر نماز نہ پڑھنا کیسا ہے جب کہ اس میں کوئی شرعی نقص نہ ہو؟ جواب: کسی امام کی اقتداء میں محض اپنی ذات رنجش کی بناء پر نماز نہ پڑھنا پُر خطر عمل ہے۔ اس پر نظر ثانی کرنا از بس ضروری ہے۔ نابالغ بچے کی امامت نابالغ لڑکے کی امامت کا حکم : سوال: نابالغ لڑکے کی امامت ازروئے شریعت کیسی ہے؟ جواب: ممیز(سمجھ دار)بچے کی امامت درست ہے۔ صحیح بخاری میں ہے۔ چھ سات سال کا بچہ عہدِ نبوت میں اپنی قوم کا امام تھا۔ [1] تعلیم و تربیت اور اہلیت کی غرض سے نابالغ بچے کی امامت: سوال: راقم مسجد میں امامت کا فریضہ سرانجام دیتا ہے۔ طلبہ( دینی تعلیم کے) باجماعت نماز ادا کرتے ہیں جب کہ بڑے لوگوں میں سے کبھی ایک کبھی دو اور کبھی کوئی بھی نہیں ہوتا۔ راقم الحروف ہفتہ میں ایک دو بار جہری نمازوں میں صحیح قرأت کرنے والے سمجھدار لڑکے کو(برائے تربیت و مشق) امامت کے لیے کھڑا کردیتا ہے تاکہ وہ بوقت ِ ضرورت امامت کراسکے۔ کیا یہ طرز عمل درست ہے؟ جواب: بفرض تعلیم و تربیت اور اہلیت کی بناء پر ممیز بچے کو امام بنانے کا کوئی حرج نہیں۔ سولہ سالہ لڑکے کی امامت: سوال: ہمارے گاؤں کے بوڑھے امام مسجد کے معاشی اور گھریلو حالات انتہائی خراب ہیں۔۳ لاکھ روپے کا قرض ا ور ۶ بیٹیوں کی شادی کا مسئلہ بھی درپیش ہے، خود بیمار ہے اور بیوی کینسر سے فوت ہوچکی ہے۔کیا گاؤں کے رہائشی اسے قربانی کی کھالیں دے سکتے ہیں ؟نیز بعض مرتبہ وہ بیماری کے باعث اپنے ۱۶ سالہ بیٹے کو امامت کے لئے بھیجتا ہے جو قرآن کو سمجھتا اور نماز کے تمام مسائل سے واقف ہے۔ کیا اس کے پیچھے فرض
Flag Counter