Maktaba Wahhabi

419 - 829
میں فاتحہ پڑھ لے تو اس کی نماز ہو جائے گی یا نہیں؟ جواب: ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کا پڑھنا ضروری ہے۔ اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔ کیا سورۃ فاتحہ کے متعلق علامہ البانی ؒ کا موقف درست ہے ؟ سوال: علامہ ناصر الدین البانی کا فاتحہ خلف الامام کے متعلق جو موقف ہے کیا وہ صحیح ہے یا غلط؟ جواب: فاتحہ خلف الامام کے بارے میں علامہ البانی رحمہ اللہ کاموقف یہ ہے، کہ جَہری نمازوں میں مقتدی نہ پڑھے۔ لیکن دلائل کے اعتبار سے یہ کمزور مسلک ہے۔ ملاحظہ ہو، تحقیق الکلام، محدث مبارکپوری) ’’مُسیٔ الصلاۃ‘‘ حدیث کی فنی حیثیت : سوال: حدیث مُسی الصلوٰۃ علماء میں معروف ہے جس میں ہے ۔ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے نماز پڑھی پھر آکر سلام کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام کا جواب دینے کے بعد فرمایاکہ نما زپڑھو تم نے نماز نہیں پڑھی۔ تین یا چار مرتبہ نماز پڑھنے کے بعد اس نے سوال کیا کہ مجھے نماز سکھائیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز سکھاتے ہوئے فرمایا پھر قرآن پڑھو جتنا میسر ہو، بتایا جاتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((اقرَاء بِأُمَّ القُراٰنَ)) براہِ مہربانی ان الفاظ کی فنی حیثیت اور مکمل متن مع حوالہ تحریر فرمائیں جواب: ’’سنن ابی داؤد‘‘ میں رفاعہ(رضی اللہ عنہ ) کی حدیث میں ہے : ((ثُمَّ اقرَاء بِاُمِّ القُراٰنِ، وَ بِمَا شَائَ اللّٰہُ اَن تَقرَأَ)) [1]یعنی ’’ پھر سورۃ الفاتحہ کی اور ( اس کے علاوہ) جتنی اﷲ توفیق دے قرأت کر۔‘‘ اسی طرح ’’مسند احمد‘‘ اور ابن حبان میں ہے:((اقرَاء بِاُمِّ القرُآنِ ، ثُمَّ اقرَأ بِمَا شِئتَ)) [2] بحوالہ ’’مرعاۃ المفاتیح‘‘ (۱؍۵۲۳) اور علامہ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:کہ جزء القراء ۃ امام بخاری میں بسند صحیح وارد ہے، کہ آ پ نے ’’مُسِیُٔی الصلوۃ‘‘(نماز ٹھیک نہ پڑھنے والے) کو حکم دیا تھا کہ نماز میں فاتحہ پڑھے۔[3] وَ اِذَا قُرِیَٔ الْقُرْاٰنَ فَاسْتَمِعُوْا لَہٗ وَ اَنْصِتُوْا کا شانِ نزول بیان فرمائیں: سوال: قرآن کریم کی آیت﴿وَ اِذَا قُرِیَٔ القُراٰنُ فَاستَمِعُوا لَہٗ واَنصِتُوا﴾(النحل:۹۸) کی شانِ نزول
Flag Counter