Maktaba Wahhabi

463 - 829
لی جائے تو کیا پھر بھی وہ سنتِ ثابتہ ہی کہلائے گی یا اس کا نام کچھ اور ہو گا۔ اگر اورہو گا تو کیا ہوگا؟ جواب: قرأت مسنونہ کی تعمیل ا س صورت میں ہو گی جب مکمل سورتوں کی تلاوت کی جائے۔ بعض آیات پر اکتفاء کرنے سے سنت ادا نہیں ہو گی، کیونکہ علی الاطلاق اسم سورت کا اطلاق کُل پر ہے۔ بعض پر نہیں۔ مثلاً کہا جائے، کہ فلاں نے ’’سورہ فاتحہ‘‘ کی تلاوت کی۔ اس کا مفہوم واضح ہے کہ مکمل سورت کی تلاوت کی۔ پھر نماز میں ’’سورہ فاتحہ‘‘ کی مشروعیت کے قائلین سب اس بات پر متفق ہیں، کہ مکمل سورت کا پڑھنا ضروری ہے، کیونکہ نام کا اطلاق کُل پر ہے۔ بعض پر نہیں۔ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ قرأت مسنونہ پر بحث کرتے ہوئے رقمطرازہیں: ((وَ أَمَّا الجُمُعَۃُ فَکَانَ یَقرَأُ فِیھَا بِسُورَۃِ الجُمُعَۃِ ، وَالمُنَافِقِینَ کَامِلَتَینِ، وَ سُورَۃَ سَبِّح ، وَالغَاشِیَۃَ۔ وَالاِقتِصَارُ عَلٰی قِرَائَ ۃِ أَوَاخِرِ السُّورَتَینِ مِن﴿ یٰٓاَیُّھَا الَّذِینَ …﴾ إِلٰی آخِرِھَا فَلَم یَفعَلہُ قَطُّ۔ وَ ھُوَ مُخَالِفٌ لِھَدیِہِ الَّذِی کَانَ یُحَافِظُ عَلَیہِ۔ وَ أَمَّا قِرَائَۃُ فِی الأَعیَادِ، فَتَارَۃً کَانَ یَقرَأُ سُورَۃ (قَ) وَ (اقتَرَبَت) کَامِلَتَینِ، وَ تَارَۃً سُورَۃ’’سَبِّح‘‘، وَالغَاشِیَۃِ‘‘ ، وَ ھٰذَا ھُوَ الھَدیُ الَّذِی استَمَرَّ أَن لَقِیَ اللّٰہَ عَزَّوجَلَّ، لَم یَنسَخہُ شَیئٌ وَ لِھٰذَا أَخَذَ بِہٖ خُلَفَائُ ہُ الرَّاشِدُونَ مِن بَعدِہٖ))[1] حاصل اس کا یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ اور عیدین وغیرہ میں ساری زندگی مخصوص مکمل سورتوں کا اہتمام فرمایا۔ بعض آیات کو کافی نہیں سمجھا۔ بعد میں خلفاء راشدین نے بھی اسی طریقہ کار کو اپنایا۔ فرض یا سنت اگر چار رکعتیں ہوں تو آخری دو رکعتوں میں صرف فاتحہ پڑھنا: سوال: فرض یا سنت اگر چار رکعتیں ہوں تو کیا آخری دو رکعتوں میں صرف فاتحہ پڑھنی چاہیے یا کوئی مزید سورت بھی پہلی دو رکعتوں کی طرح ملا سکتاہے۔ جواب:فرضوں کی آخری دو رکعتوں میں بہتر ہے، کہ صرف ’’سورۃ فاتحہ‘‘ پر اکتفاء کیا جائے، جس طرح ’’صحیح بخاری میں واضح ذکر ہے اور سورتیں ساتھ ملانے کا بھی جواز ہے، جس طرح کہ حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ وغیرہ کی روایات سے استدلال کیا گیا ہے۔ ملاحظہ ہو!’’بلوغ المرام‘‘ اور نوافل سنتوں کی سب رکعتوں میں فاتحہ کے ساتھ سورتیں ملانے کا جواز ہے جس طرح کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی تہجد سے متعلقہ روایت سے مفہوم ہے: (( یُصَلِّی أَربَعًا، فَلَا تَسئَل عَن حُسنِھِنَّ ، وَ طُولِھِنَّ ۔ ثُمَّ یُصَلِّی أَربَعًا۔ فَلَا تَسئَل
Flag Counter