Maktaba Wahhabi

469 - 829
مسئلہ رفع الیدین کے احکام ومسائل سوال: اگر امام صاحب رفع الیدین کے قائل نہ ہوں، اور اہلِ حدیث اس کے پیچھے باجماعت نماز پڑھ رہا ہو، تو کیا ایسے امام کے پیچھے نماز ہو جائے گی جب کہ لوگ کہتے ہیں کہ نماز میں امام کی اطاعت ضروری ہوتی ہے ؟ ہمیں بتائیں کہ مقتدی ایسے امام کے پیچھے جو رفع یدین نہیں کرتا، رفع یدین کرے یا نہ ؟ جواب: رفع یدین کے تارک امام کی اقتداء میں رفع یدین ترک نہیں کرنی چاہیے۔ بلکہ حتی المقدور(کوشش کرکے) امام کو اس کے سنت ہونے کا احساس کرانا چاہیے۔ شاید کہ آپ کی دعوت اس کی ہدایت کا موجب بن جائے۔اس امر میں امام کی اطاعت نہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: ((صَلُّوا کَمَا رَأَیتُمُونِی اُصَلِّی)) [1] یعنی ’’نماز اس طرح پڑھو جس طرح کہ تم مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو۔‘‘ یہ حکم امام اور مقتدی سب کو شامل ہے۔ سوال: بندہ رفع الیدین کو سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سمجھ کر نماز میں ادا کرتا ہے جب کہ والدین کا اصرار ہے کہ رفع الیدین چھوڑ دو مجھے اس صورت میں سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کرنا چاہیے یا والدین کی اطاعت؟ چونکہ اسلامی تعلیمات میں اس قسم کی نظائر ملتی ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور جہاد کے مواقع پر اطاعت وخدمت والدین کو ترجیح دی ہے۔ اب جب کہ رفع الیدین سنت ہے اور اطاعت و خدمت والدین فرض ہے مجھے کس پہلو کو ترجیح دینا چاہیے؟ جواب: ان حالات میں والدین کی دلجوئی کے لئے ترک رفع کی گنجائش ہے۔ البتہ وقتاً فوقتاً بطریقِ احسن افہام و تفہیم کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے۔ ﴿ لَعَلَّ اللّٰہَ یُحدِثُ بَعدَ ذَلِکَ أَمرًا﴾ ہمارے بعض اسلاف تبلیغی مصلحت کے پیشِ نظرترکِ رفع الیدین پر عامل تھے۔ اس طرح ممکن ہے آپ بھی کوئی بہتر ناصحانہ کردار ادا کر سکیں۔ ﴿ وَاللّٰہُ یَھدِی مَن یّشَٓاء اِلٰی صِرَاطٍ مُّستَقِیم﴾ سوال: کیا حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ہر نماز میں رفع الیدین کرتے رہے؟ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی تمام زندگی رفع الیدین کرتے رہے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ترک کردیا تھا؟
Flag Counter