Maktaba Wahhabi

477 - 829
وِتر میں رفع یدین کا حکم : سوال: کیا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وِتر میں رفع یدین کا حکم دیا ہے ؟ جواب: غالباً سائل کا مقصود قنوت ِ وِتر میں رفع یدین ہے۔ قنوتِ وِتر میں رفعِ یدین کرنا رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں۔ ہاں البتہ بعض سلف سے آثار موجود ہیں۔ ملاحظہ ہو! ’’قیام اللیل‘‘ از امام محمد بن نصر مروزی۔ مگر جس طرح حنفیہ وِتر کی دعاے قنوت سے پہلے رفع یدین کرتے ہیں۔ اس کا ثبوت میرے علم میں نہیں۔ تارک رفع الیدین امام کے پیچھے نماز: سوال: اﷲ تعالیٰ نے فرمایا اطاعت کرو اﷲ کی اور اﷲ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اور اپنے عملوں کو ضائع نہ کرو۔(القرآن) اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز اس طرح پڑھو جس طرح مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو اور اگر کوئی رفع یدین بھی نہ کرتا ہو، آمین بالجہر کا بھی قائل نہ ہو۔ فاتحہ خلف الامام کا بھی قائل نہ ہو اور مقلد بھی ہو تو کیا اس کے پیچھے نماز ہو جائے گی یا نہیں؟ کیونکہ جس نے سنت کے مطابق نماز ادا نہیں کی اس کی اپنی ہی نہیں ہوئی تو مقتدیوں کی کیسی ہو جائے گی؟ جواب: کسی متبعِ سنت امام کی اقتداء اختیار کرنی چاہیے، اسی میں خیر ہے۔ رفع الیدین کرنے کی احادیث زیادہ ہیں یا نہ کرنے کی؟ سوال: رفع الیدین یعنی نماز میں کئی دفعہ ہاتھوں کو اٹھانا، جو اہلِ حدیث نماز میں کرتے ہیں۔ فقہ حنفی سے ثابت ہے یا نہیں؟ اور ہاتھ اٹھانے میں احادیث زیادہ ہیں یا نہ اٹھانے میں؟ براہِ کرم ’’الاعتصام‘‘ میں شائع کریں۔ جواب: حنفی فقہاء میں سے بعض رفع الیدین کے عامل تھے۔ ان میں سے عصام بن یوسف بلخی ہے۔(بحوالہ الفوائد) اثبات رفع یدین کی احادیث تقریباً متواتر درجہ کی ہیں۔ جبکہ اس کے بالمقابل کوئی روایت بھی قابلِ حجت نہیں۔ جملہ تفاصیل کے لیے ملاحظہ ہو! ’’مرعاۃ المفاتیح:جلد اوّل۔‘‘ کیا امام کعبہ جو اس وقت ہیں وہ رفع الیدین کرتے ہیں؟ سوال: کیا امام کعبہ جو اس وقت ہیں وہ رفع الیدین کرتے ہیں؟ یا کہ نہیں کرتے اگر نہیں کرے تو پھر یہ ایسے کیوں ہے؟
Flag Counter