Maktaba Wahhabi

480 - 829
پھر وہ کیاعوامل تھے کہ جن کی بناء پر امام مالک رحمہ اللہ نے مدینہ منورہ جو کہ مہبط(نزول) وحی الٰہی تھا میں رہتے ہوئے عدمِ رفع الیدین کا فتویٰ دیا۔ جواب: کسی قول کے فقہ مالکی میں درج ہونے سے یہ لازم نہیں آتا، کہ امام مالک کا مسلک بھی یہی ہو۔ یہ قول مالکیوں کا ہے۔ امام مالک کے ہاں معمول بہ نہیں۔ اس امر کی واضح دلیل یہ ہے، کہ امام مالک رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’مؤطا‘‘ میں ابن عمر رضی اللہ عنہما کی رفع یدین کرنے والی حدیث نقل کی ہے۔ پھر سلف صالحین کے آثار سے حجت لی ہے۔[1] علامہ زرقانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:ابن وہب اور ابن قاسم اور ابن مہدی اور محمد بن الحسن اور عبد اﷲ بن یوسف اور ابن نافع وغیرہم نے اپنے اپنے موطأ میں امام مالک رحمہ اللہ سے روایت کیا ہے: ((وَاِذَا رَکَعَ وَ اِذَا رَفَعَ رَأسَہٗ مِنَ الرَّکُوعِ رَفَعَھُمَا کَذٰلِکَ اَیضًا)) یعنی ’’’جب رکوع کرتے اور رکوع سے سر اٹھاتے، تب بھی دونوں ہاتھوں کو اسی طرح اٹھاتے۔‘‘ اور یحییٰ بن یحییٰ کی روایت میں ((اذَا رَکَعَ)) کا لفظ چھوٹ گیا ہے۔ابن عبد البر رحمہ اللہ نے کہا روایت اور لوگوں کی ٹھیک ہے۔ [2] مسئلہ ہذا پر سیر حاصل بحث کے لیے ملاحظہ ہو! (التحقیق الراسخ محدث گوندلوی رحمہ اللہ ) سوال: میں رفع یدین کے ساتھ نماز پڑھتا ہوں کیونکہ میں نے خود صحیح بخاری میں پڑھا ہے مگر کیا وجہ ہے کہ لوگ صحیح بخاری شریف کی احادیث پر عمل نہیں کرتے؟ جواب: صحیح احادیث پر عمل کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے ۔ تارکینِ سنت نبوی کو غور کرنا چاہیے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ ضد اور عناد کی وجہ سے نمازیں اﷲ کے ہاں قبولیت نہ حاصل کر سکیں۔ بلکہ بذاتِ خود مطالعہ کرکے زندگی کو کتاب و سنت کے مطابق ڈھالنا چاہیے۔ یہ بات معروف ہے کہ جن بعض روایات سے ان لوگوں کا استدلال ہے۔ وہ ناقابلِ حجت ہیں۔ ہماری بات کی تصدیق کے لیے کتاب ’’التحقیق الراسخ‘‘ اور ’’جزء رفع الیدین‘‘ امام بخاری کو غور و تدبر سے پڑھیں۔ ترک رفع یدین پر چند احادیث و آثار اور اقوال کی حقیقت: سوال: نماز کے دوران ترک رفع یدین پر چند احادیث و آثار اور اقوال ارسال خدمت ہیں ان کی حقیقت
Flag Counter