Maktaba Wahhabi

486 - 829
حنفیہ کا زعمِ باطل ہے۔ مسئلہ ہذا پرتفصیلی بحث کے لیے ملاحظہ ہو۔ ہمارے شیخ محدث گوندلوی رحمہ اللہ کی کتاب ((التَّحقِیقُ الرَّاسِخُ فِی أَن أَحَادِیثَ رَفعِ الیَدَینِ لَیسَ لَھَا نَاسِخٌ )) کیا رفع الیدین آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مستقل سنت ہے؟ سوال: محترم جناب شیخ الحدیث صاحب! عرض ہے کہ ہماری جماعت (اہل حدیث) کے نمازیوں کی تعداد بہت کم بلکہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ کیونکہ ہمارے گاؤں میں تقریباً اڑھائی سو گھر آباد ہیں۔ جن میں سے صرف پندرہ بیس گھر اہلِ حدیث جماعت کے ہیں، اور اُن میں سے صرف چند ایک نماز پڑھنے آتے ہیں اور بریلوی اور دیو بندیوں کی اکثریت ہے اور بریلوی حضرات آئے دن کوئی نیا مسئلہ چھیڑ دیتے ہیں جس سے فضا مکدر ہوتی ہے اور طرح طرح کے سوال کرتے ہیں جس سے سخت ذہنی کوفت ہوتی ہے۔ بعض سوالوں کے جواب ہم اُسی وقت دے دیتے ہیں مگر کچھ سوالوں کے جواب تحقیق اور مطالعہ سے تلاش کرنے پڑتے ہیں۔ اس لیے آپ سے گزارش ہے کہ چند سوالوں کے جواب مع حدیث حوالہ صفحہ نمبر ضرور دیں۔ اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے اور لمبی صحت والی عمر عطا فرمائے، آمین۔ ایک مولوی صاحب نے کہا ہے کہ اگر تم یہ ثابت کردو کہ رفع الیدین پاک پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے ساری عمر یعنی وفات تک کیے رکھا ہے تو میں تمہیں دس ہزار روپے انعام دوں گا۔ میں نے کہا ہے کہ مجھے انعام کا لالچ مت دو۔ رہی حدیث کی بات تو وہ میں تمہیں ضرور تلاش کرکے بتاؤں گا اور اُس نے کہا ہے کہ اگر کوئی مل جائے کہ رفع الیدین آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مستقل سنت ہے تو میں ضرور کیا کروں گا۔ آپ سے گزارش ہے کہ حدیث کے حوالہ سے مع صفحہ نمبر ضرور آگاہ کریں تاکہ کوئی آدمی شاید راہ ہدایت پر آجائے۔ جواب: عَنِ ابنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنہُمَا اَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ اِذَا افتَتَحَ الصَّلٰوۃَ رَفَعَ یَدَیہِ، وَاِذَا رَکَعَ، وَاِذَا رَفَعَ رَأسَہٗ مِن رُکُوعِ ، وَکَانَ لَا یَفعَلَ ذٰلِکَ فِی السُّجُودِ۔ فَمَا زَالَت تِلکَ صَلٰوتُہٗ حَتّٰی لَقِیَ اللّٰہَ تَعَالٰی)) [1] ’’حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو رفع یدین کرتے اور جب رکوع کرتے، اور جب اٹھاتے سر اپنا رکوع سے اور سجدوں میں رفع یدین نہ کرتے۔ اللہ تعالیٰ سے ملتے
Flag Counter