Maktaba Wahhabi

538 - 829
سلام سے پہلے سجدۂ سہو کیا جائے تو تشہد پڑھنا ثابت نہیں لیکن بعد از سلام سجدۂ سہو کرنے کی صورت میں مذکورہ بالا بیان ابن حجر رحمہ اللہ کی روشنی میں تشہد پڑھیں یا نہیں؟ جواب: اس مقام پر اصل عبارت یوں ہے: (( لٰکِن وَرَدَ فِی التَّشَھُّدِ فِی سُجُودِ السَّھوِ عَنِ ابنِ مَسعُودٍ، عِندَ أَبِی دَاؤد، وَالنِّسَائِی، وَ عَنِ المُغِیرَۃِ عِندَ البَیہَقِی، وَ فِی إِسنَادِھِمَا ضُعفٌ۔ فَقَد یُقَالُ: إِنَّ الأَحَادِیثَ الثَّلَاثَۃَ فِی التَّشَھُّدِ بِاجتِمَاعِھَا تَرتَقِی إِلٰی دَرَجَۃِ الحَسَن۔ قَالَ العَلَائِی: وَ لَیسَ ذٰلِکَ بِبَعِیدٍ۔ وَ قَد صَحَّ ذٰلِکَ عَنِ ابنِ مَسعُودٍ مِن قَولِہٖ أَخرَجَہٗ ابنُ أَبِی شَیبَۃَ )) [1] یہاں راجح بات یہ ہے کہ نمازی کو تشہد کا اختیار ہے۔ چاہے پڑھے یا ترک کردے۔ المرعاۃ میں ہے: ((وَالرَّاجِحُ عِندَنَا أَنَّہٗ مُخَیَّرٌ فِی التَّشَھُّد)) (۲؍۳۹) پہلے تشہد میں اگر درود شریف رہ جائے تو سجدۂ سہو لازم ہے؟ سوال: چار رکعت نماز کے پہلے تشہد میں درود شریف پڑھنا مسنون ہے یا غیر مسنون؟ اور اگر مسنون ہو تو بالفرض پہلے تشہد میں درود شریف پڑھنا بھول جائے تو سجدۂ سہو ادا کرنا ہو گا یا نہیں؟ جواب: پہلے تشہد میں درود پڑھا جا سکتا ہے اور اگر رہ جائے، تو سجدۂ سہو لازم نہیں آتا۔ چار رکعات والی نماز میں دوسری رکعت میں بھول کر تشہد پڑھنا: سوال: اگر کوئی نمازی چار رکعات والی نماز پڑھ رہا ہو اور دو رکعت کے بعد تشہد کے بعد درود شریف بھی پڑھے اور سلام پھیرنے سے پہلے یاد آئے اور اُٹھ کر نماز مکمل کرلے۔ کیا اس نمازی کے لیے سجدۂ سہو لازم ہے کہ نہیں؟ یا نماز دوبارہ پڑھے؟ یا سجدے کے بغیر نماز پڑھے یا اگر سجدۂ سہو ضروری تھا اور کوئی بھول جائے تو کیا حکم ہے؟ جواب: اس حالت میں سجدۂ سہو نہیں بلکہ بعض اہلِ علم عمومِ حدیث کی بناء پر پہلے تشہد میں بھی درود پڑھنے کے قائل ہیں اور ضروری سجدۂ سہو اگر کوئی بھول جائے، تو یاد آنے پر کرنا چاہیے۔ امام بھول کر پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوجائے تو…؟ سوال: امام صاحب نماز مکمل ہونے کے بعد (یعنی دوسرے تشہد) کے بعد چوتھی رکعت سے کھڑے ہو گئے
Flag Counter