Maktaba Wahhabi

567 - 829
ہاتھ کو اپنے دائیں گھٹنے پر رکھیں اور بائیں ہاتھ کو اپنے بائیں گھٹنے پر رکھیں اور صحیح مسلم کی دوسری روایت میں ہاتھوں کو رانوں پر رکھنے کی بھی تصریح موجود ہے۔ بظاہر نمازی کو اختیار ہے، جونسی کیفیت چاہے اختیار کر سکتا ہے۔ کیا تشہد میں نظر سجدہ والی جگہ پر ہونی چاہیے؟ سوال: تشہد میں نظر سجدہ والی جگہ پر ہونی چاہیے۔ یا اشارے والی انگلی پر؟ جواب:تشہد میں نگاہ اشارے والی انگلی پر ہونی چاہیے۔ حدیث میں ہے: ((لَا یُجَاوِز بَصَرُہٗ اِشَارَتَہٗ)) [1] ’’اپنی نگاہ اشارے کے مقام پر رکھتے۔‘‘ (صلوٰۃ الرسول صلي الله عليه وسلم ، مع تخریج ،ص:۳۰۶، صفۃ الصلوۃ ، علامہ البانی ،ص:۱۳۵) تشہد میں تورّک[2] چاررکعتی نماز میں یا دو رکعتی نمازمیں: سوال: کیا سلام پھیرنے والے تشہد میں پاؤں نکال کر بیٹھنا صرف چار رکعت والی نماز میں ضروری ہے یا دو رکعت میں بھی یہی طریقہ ہے ؟ اور کیا ہر بڑے تشہد میں پاؤں نکال کر بیٹھنا سنت ہے ؟ جواب:صحیح بخاری کے باب سنۃ الجلوس فی التشہد کے تحت ابوحمید الساعدی کی روایت میں الفاظ ہیں: ((وَ اِذَا جَلَسَ فِی الرَّکْعَۃِ الآخِرَۃِ)) [3] جس سے امام شافعی رحمہ اللہ کا استدلال ہے کہ صبح کی نماز کے تشہد میں تشہد اخیر کی طرح بیٹھنا چاہیے۔ دو رکعت والی نماز کے تشہد میں تورّک کرنا: سوال: دو رکعت والی نماز کے تشہد میں بایاں پاؤں دائیں ٹانگ کے نیچے سے نکال کر بیٹھنا چاہیے یا بغیر سلام والی تشہد کی طرح بیٹھنا چاہیے؟ جواب: ظاہر یہ ہے کہ دو رکعتی نماز میں ٹانگ نکال کر بیٹھنا چاہیے۔ عمومِ حدیث ((الرکعۃ الاخیرۃ)) کا تقاضا یہی ہے۔[4] آخری قعدہ میں مقتدی کی صورت میں تورک کرنا : سوال: نماز جماعت کی شکل میں آخری قعدہ میں مقتدی کی صورت میں تورک کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ
Flag Counter