Maktaba Wahhabi

595 - 829
کیا تسبیحات دونوں ہاتھوں کی انگلیوں پر کی جا سکتی ہیں؟ سوال: فرض نماز کے بعد تسبیحات؍اذکارِ مسنونہ دائیں ہاتھ کی انگلیوں پر ہی کرنا چاہیے یادونوں ہاتھوں کی انگلیوں پر بھی کیا جا سکتا ہے؟ جواب: فرض نماز کے بعد ’’تسبیحات‘‘ صرف داہنے ہاتھ پر کرنی چاہیے۔ [1] چنانچہ ’’سنن ابی داؤد‘‘ میں اس امر کی تصریح موجود ہے۔ [2] بعد از جماعت تکبیر کے علاوہ اذکار بلند آواز کرنا: سوال: جماعت کے بعد بلند آواز سے ایک بار ’’اللّٰہُ اَکبَر‘‘ کہنا توثابت ہے کیا اس کے بعد ((استَغفِرُکَ اللّٰہَ))(تین مرتبہ) بھی بلند آواز سے ثابت ہے؟ یا کہ دل میں پڑھنا چاہیے؟ اسی طرح دوسرے مسنون اذکار بلند آواز سے جماعت کے بعد پڑھے جا سکتے ہیں؟ جواب: بعد از جماعت تکبیر کے علاوہ اذکار میں بھی ’’صحیحین‘‘ میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت میں بلند آواز ذکر کی تصریح موجود ہے۔ [3] فرض نماز سے سلام پھیرنے کے بعد ماتھے پر ہاتھ رکھنا: سوال: اکثر دیوبندی حضرات فرض نماز سے سلام پھیرنے کے بعد ماتھے پر ہاتھ رکھ لیتے ہیں میں نے ان سے پوچھا کیا پڑھتے ہیں کوئی کچھ کہتا ہے کوئی کچھ۔ مثلاً یاقوی وغیرہ تاہم میں نے حصن حصین(اُردو ترجمہ والی) میں صبح و شام کی بہت سی دعاوں میں آخر پر یہ لکھا ہوا پڑھا کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز کے بعد ماتھے پر ہاتھ رکھ کر یہ دعا پڑھتے تھے: ((بِسمِ اللّٰہِ الَّذِی لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الرَّحمٰنُ الرَّحِیمُ۔ اَللّٰھُمَّ اذھَب عَنِّی الھَمَّ وَالحُزنَ )) لیکن حوالہ ندارد۔علمائے کرام نے کہا کہ یہ دعا حدیث میں موجود ہے میں اس پر عمل کرتا ہوں لیکن اوّل مسنون دعائیں (آیت الکرسی، سبحان اﷲ، الحمد ، اﷲ اکبر وغیرہ) اور سب سے آخر میں مذکورہ دعا۔ عرض یہ ہے کہ آپ اس کی استنادی حیثیت پر مفصل روشنی ڈالیں۔
Flag Counter