Maktaba Wahhabi

596 - 829
جواب: حصن حصین عربی اور اس کی شرح ’’تحفۃ الذاکرین‘‘ میں عمل ہذا کا ذکر نہیں۔ ورد وظائف کی بعض دیگر کتابوں میں بھی مجھے اس کی اصل معلوم نہیں ہو سکی۔ سلام کے بعد مقتدیوں کا پلٹنا: سوال: نسائی شریف ((کِتَابُ الاِفتِتَاحِ ، بَابُ النَّھِی عَن مُبَادَرَۃِ الاِمَامِ بِالاِنصِرَافِ مِنَ الصَّلٰوۃِ))اس حدیث کا مفہوم کیا ہے ؟ جب امام سلام کے بعد فارغ ہو کر مقتدیوں کی طرف منہ کرکے بیٹھ جائے تو کیا مقتدیوں کو اس کے بعد اٹھنا چاہیے؟ جواب: اس حدیث کا مفہوم یہ ہے، کہ امام کے مکمل سلام پھیرنے سے قبل مقتدی کو نماز سے فراغت حاصل نہیں کرنی چاہیے۔ بلکہ اس کی پیروی میں نماز سے فارغ ہو۔ سبقت کرنی منع ہے۔ یہاں انصراف کا تعلق نماز سے بعد والی حالت کے ساتھ نہیں، بلکہ سلام پھیرنے کی حالت مقصود ہے۔ قرینہ صارفہ یہ ہے، کہ نفس حدیث میں رکوع ، سجود اور قیام کے ساتھ انصراف کا ذکر ہوا ہے۔ مسئلہ چونکہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے مقتدیوں کی طرف متوجہ ہوکر بتایا تھا، توبظاہر یہ شُبہ پڑتا ہے، کہ شاید مقتدیوں کو امام کے پلٹنے کے بعد اٹھ کر جانا چاہیے، لیکن مراد یہ نہیں۔ کیونکہ سلام پھیرنے کے بعد مقتدی اقتداء سے مکمل طور پر آزاد ہو جاتا ہے۔ اقتداء کا ادنیٰ شُبہ بھی باقی نہیں رہتا۔ لہٰذا مقتدی کو امام کے پلٹنے تک بیٹھنے کا پابند نہیں کیا جا سکتا۔ ممکن ہے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے پلٹنے سے اس لیے منع کیا ہو، کہ عورتیں پہلے اُٹھ کر چلی جائیں۔ کیونکہ عورتیں بھی مسجد میں نماز ادا کرتی تھیں۔ (کذا قال الطیبی:’’ عون المعبود‘‘ ) اب چونکہ عورتوں کی موجودگی کی عِلَّت نہیں۔ لہٰذا پلٹنے کی ممانعت بھی نہیں۔(واﷲ اعلم) مقتدی امام کے سلام پھیرنے کے کتنی دیر بعد اپنی جگہ سے اٹھیں؟ سوال : سنن نسائی کی کتاب الافتتاح کے باب النہی عن مبادرۃ الإمام بالانصراف من الصلوٰۃ میں اس حدیث کا مفہوم کیا ہے کہ جب امام سلام کے بعد فارغ ہو کر مقتدیوں کی طرف منہ کرکے بیٹھ جائے، کیا اس کے بعدمقتدیوں کو پھرنا چاہئے ؟ جواب: اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ امام کے مکمل سلام پھیرنے سے قبل مقتدی کو نماز سے فراغت حاصل نہیں کرنی چاہئے بلکہ اس کی پیروی میں ہی نماز سے فارغ ہو نا ضروری ہے ، امام یس سبقت کرنا منع ہے۔ یہاں انصراف کا تعلق نماز سے بعد والی حالت کے ساتھ نہیں بلکہ سلام پھیرنے کی حالت مقصود ہے۔ اس کی
Flag Counter