Maktaba Wahhabi

600 - 829
ضرورت ہی نہیں ہے۔ بہت سے لوگ ضعیف اور مجہول اسانید والی احادیث جاننے کے باوجود محض اس لئے روایت کرتے ہیں، کہ عوام الناس میں ان کی شہرت ہو اور یہ کہاجائے، کہ ان کے پاس کتنی احادیث ہیں اور اس نے کتنی کتابیں تالیف کردی ہیں۔ جو شخص علم کے معاملے میں یہ روش اختیار کرتا ہے، اس کے لئے علم میں کچھ حصہ نہیں ہے اور اسے عالم کہنے کی بجائے، جاہل کہنا زیادہ مناسب ہے۔ نماز کے بعد دعا کرنے کی دلیل نہ ہونے کی وجہ سے یہ فعل درست نہیں۔ کیونکہ عبادات اصلاً توقیفی ہیں۔ یعنی شریعت کی بیان کردہ ہی ہیں۔ ان میں کسی کی مرضی، خواہش اور منشا کا کوئی دخل نہیں۔ ضروری وضاحت اور شکریہ: ہفت روزہ الاعتصام ۱۲ جنوری ۲۰۰۱ء کے احکام ومسائل میں بسلسلہ اجتماعی دعا بعد از فرائض حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کا ایک اثر ذکر ہوا تھا ،کہ انہوں نے ایک شخص کو دیکھا کہ نماز ختم ہونے سے پہلے ہاتھ اٹھا کر دعا مانگ رہا تھا تو نماز کے بعد آپ نے اس سے فرمایاکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے بعد ہی ہاتھ اٹھاتے تھے، روایت ہذا کے متعلق آگاہی سے میں نے لاعلمی کا اظہار کیا تھا، بعدمیں بعض احباب نے مجھے محترم حافظ ابوطاہر زبیر علی زئی حفظہ اللہ کی تحقیق سے آگاہ کیا کہ یہ أثر ’’جامع المسانید‘‘ حافظ ابن کثیر میں موجود ہے لیکن سلیمان العطار کی جہالت کی وجہ سے ضعیف ہے۔ اس مخلصانہ کاوش اور توجہ دلانے پر میں ان حضرات کا بے حد شکر گزار ہوں۔ (حافظ ثناء اللہ خان مدنی) تعاقب: ’’الاعتصام‘‘ کے بعض فتویٰ پر تعاقب اور ان کا جائزہ: گزشتہ دنوں سندھ سے سید محمد قاسم شاہ صاحب بن پیر محب اللہ شاہ راشدیؒ کی طرف سے ایک مراسلہ ملا جس میں انہوں نے میرے ’’الاعتصام‘‘ میں شائع ہونے والے چار مختلف فتووں پر تعاقب فرمایا ہے۔ ان کے سوالات اور جوابات ترتیب وار ذیل میں ملاحظہ فرمائیں!(ثناء اللہ مدنی) محترم المقام جلیل القدر جناب حافظ ثناء اللہ مدنی صاحب (سلمک اللہ سبحانہ وتعالیٰ) السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ امید ہے کہ مزاج عالی مع الخیر ہوں گے۔ نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے کے بارے ایک سوال پر استفسار اور اس کا جواب: سوال: گزارش ہے کہ آپ نے الاعتصام کے شمارہ نمبر ۷ ۲۸ ذوالقعدہ ۱۴۲۱ھ جمعۃ المبارک (مطابق ۲۳ فروری تا یکم مارچ ۲۰۰۱ء) میں (ص۔ ۱۳) پر ضروری وضاحت اور شکریہ کے عنوان کے تحت حافظ زبیر علی زئی صاحب کا شکریہ ادا کیا، کہ انہوں نے نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے کے بارے میں حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے اثر کے متعلق آگاہ کیاکہ یہ اثر جامع المسانید ابن کثیر (ص۵۲۵ ج ۷) میں موجود ہے لیکن یہ اثر
Flag Counter