Maktaba Wahhabi

602 - 829
یہی روایت فُضَیلِ ابنِ سُلَیمَانَ النُّمَیرِی کی وجہ سے السلسلۃ الضعیفۃ ج ۶ ص ۵۶ حدیث نمبر ۲۵۴۴ پر ذکر کر کے ’’ضعیف‘‘ قرار دی ہے۔ وما علینا الاالبلاغ (زبیر علی زئی) سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے تعزیت والے واقعہ کی سند کیسی ہے : سوال: حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے تعزیت کے واقعہ والی حدیث (ابوداؤد مع عون المعبود:۳؍۱۶۰)کی سند کیسی ہے؟ اس حدیث سے یا ترمذی رحمہ اللہ کی مذکورہ بالا حدیث سے تعزیت کے موقع پر مروّ جہ اجتماعی دعا ثابت ہوتی ہے یا نہیں ؟ جواب: یہ حدیث سنداً ضعیف ہے۔ اگر صحیح بھی مانی جائے تو اس میں اجتماعی مروّجہ دعا کا ذکر ہی نہیں۔ اسی طرح ترمذی کی مذکورہ روایت سے بھی تعزیت کے موقع پر مروّجہ اجتماعی دعا کا ثبوت نہیں ملتا۔ اجتماعی دعا کسے کہتے ہیں؟ سوال: اجتماعی دعا کسے کہتے ہیں؟ 1۔امام فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر اونچی آواز سے دعا کرتا ہے مقتدی آمین آمین کہتے جاتے ہیں۔ 2۔ امام فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دل میں دعا کرتا ہے مقتدی بھی دل میں اپنی اپنی دعا کرتے ہیں۔ ان دونوں میں کونسی اجتماعی دعا کہلائے گی یا دونوں اجتماعی ہیں۔ سنت سے کس طرح دعا مانگنا ثابت ہے یا بالکل کوئی ثبوت نہیں؟ کیونکہ کئی علماء اجتماعی دعا کو بدعت کہتے ہیں۔ مثلاً مولانا برکات صاحب نے لکھا ہے کہ جو اجتماعی دعا کراتا ہے اس سے ثبوت مانگاجائے۔ جب کہ مولانا صادق صاحب سیالکوٹی نے ’’صلوٰۃ الرسول‘‘، ص:۳۱۲، بحوالہ فتاویٰ نذیریہ از ابن ابی شیبہ سنت لکھا ہے۔ اگر ابن ابی شیبہ میں کوئی حدیث ہے تو اس کی کیا پوزیشن ہے۔ اجتماعی دعا سنت یا بدعت کیا ہے؟ احناف کے ہاں بھی ظہر، مغرب اور عشاء میں امام قبلہ رُخ ہی رہ کر ہاتھ اٹھا کر صرف اللھم انت السلام… ہی پڑھتا ہے جبکہ فجر اور عصر کے وقت مقتدیوں کی طرف رُخ کرکے بعد از اذکار ہاتھ اٹھا کر دعا مانگی جاتی ہے۔ براہِ مہربانی سب کی رہنمائی اور آگاہی کے لیے پوری وضاحت کریں کہ اجتماعی دعا کی کیا تعریف ہے یہ سنت ہے یا کہ بدعت۔ اگر کوئی کبھی کبھار اجتماعی دعا کرے تو کیسا ہے؟ جواب: سوال میں مذکور صورتیں اجتماعی دعا ہی کی شکلیں ہیں۔ ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا یا بغیر ہاتھ اٹھائے کرنا دونوں طرح سنت سے ثابت ہے۔ انفرادی طور پر دعا کرنا
Flag Counter