Maktaba Wahhabi

637 - 829
ہاتھ اٹھا کر دعا مانگتے ہوئے تھک جائیں تو ہاتھ نیچے کرتے ہوئے دعا کرناکیسا ہے؟ سوال: دوسری بات یہ ہے کہ جب اپنی زبان اُردو یا پنجابی میں دعا مانگوں تو کیا پھر ہاتھ اٹھانے ضروری ہوں گے بلکہ دل چاہتا ہے کہ ہاتھ ضرور اٹھائیں۔ مگر اکثر اوقات میرے کندھوں اور دماغ میں کچھاوٹ ہونے لگتی ہے پھر ہاتھ اسی حالت میں نیچے کر لیتی ہوں اس میں کوئی حرج تو نہیں؟ جواب: دعا میں ہاتھ اٹھانا ضروری نہیں۔ بلا اٹھائے بھی دعا کرنے کا جواز ہے۔دونوں صورتوں میں سے کسی کو بھی آپ اختیار کر سکتی ہیں؟ دعا کے بعد ہاتھوں کو چہرے پر پھیرنا کیسا ہے ؟ سوال: دعا کے بعد ہاتھوں کو چہرے پر پھیرنا کیسا ہے ؟ کیونکہ کئی سلفی بھائیوں سے سنا ہے کہ یہ بدعت ہے۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں اس مسئلے کا جواب دیں۔ جواب: دعا کے بعد ہاتھوں کو چہرے پر پھیرنے والی روایات میں ضعف ہے، اگرچہ بعض اہل علم نے ان کو حسن درجہ تک بنانے کی سعی کی ہے لیکن بہتر ہے کہ منہ پر ہاتھ پھیرنے کے بغیر ہی ہاتھوں کو چھوڑ دیا جائے لیکن اسے بدعت قرار دینا ثقیل امر ہے، کیونکہ بعض آثارِ صحابہ اس کی تائید میں موجود ہیں جو سنداً صحیح ہیں۔ دعا کے بعد ہاتھوں کو چہرے پر پھیرنا: سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ دعا کے بعد ہاتھوں کو چہرے پر پھیرنا کیسا ہے؟ کیونکہ بعض لوگ اس کو بدعت کہتے ہیں آپ قرآن و حدیث کے ذریعے اس مسئلے کا جواب دیں۔ (ابوطلحہ ضیاء اللہ بٹ سلفی ۔بادامی باغ لاہور)(۱۹ مارچ ۱۹۹۹ء) جواب: دعا ء کے بعد ہاتھوں کو چہرے پر پھیرنے والی روایات میں ضعف ہے۔ اگرچہ بعض اہل علم نے ان کو حسن درجہ کی قرار دینے کی سعی کی ہے۔ بہتر ہے کہ منہ پر ہاتھ پھیرنے کے بغیر ہی ہاتھوں کو چھوڑ دیا جائے لیکن بدعت قرار دینا ثقیل امر ہے۔ دعا مختصر ہونی چاہیے یا طویل؟ سوال: دعا مختصر ہونی چاہیے یا طویل؟ ہمارے محلے کی مسجد کے خطیب صاحب نمازِجمعہ کے بعد اتنی لمبی دعا مانگتے ہیں کہ لوگ ہاتھ اٹھائے ہوئے تھک جاتے ہیں وہ اتنی دیر جمعہ کی دو رکعتیں پڑھانے میں نہیں لگاتے جتنی دیر دعا مانگنے میں لگا دیتے ہیں۔ آپ مہربانی کرکے وضاحت فرمائیں کہ کیا اُن کا یہ عمل شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ہے؟ جواب: جمعہ یا اس کے علاوہ عام فرضی نماز کے بعد اجتماعی دعا کا اہتمام امامت کے فرائض میں سے نہیں ہے۔ سلام پھیرنے پر مقتدی امام کی اقتداء سے آزاد ہو جاتا ہے اور امام صاحب اگر کسی وجہ سے دعا مانگنا چاہیں تو آپ ان کے ساتھ دعا کرنے کے پابند نہیں ۔بیٹھے ورد کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں۔ یا مسجد سے اُٹھ کر باہر جانا چاہیں تو اس سے بھی کوئی امر مانع نہیں۔ باقی رہا داعی کا دعا لمبی یا مختصر کرنا سو یہ داعی کے نشاط پر منحصر ہے، اس میں شرعی کوئی پابندی نہیں۔
Flag Counter