ہے وہ اس کی پچھلی نماز ہے۔ حدیث میں ہے:((فَمَا أَدرَکتُم فَصَلُّوا وَمَا فَاتَکُم فَأَتِمُّوا)) [1] یعنی ’’جو حصہ نماز کا امام کے ساتھ پاؤ پڑھو اور جو فوت ہوجائے پورا کرو۔‘‘ حدیث ہذا میں فوت شدہ نماز کے لیے اِتمام کا لفظ استعمال ہوا ہے، جس کے معنی اخیر سے پورا کرنے کے ہیں۔اخیر سے نماز اسی صورت پوری ہو گی جب مسبوق اِمام کے فارغ ہونے کے بعد جو پڑھے وہ اس کی اخیر ہو۔اور بعض روایات میں لفظ اِتمام کے بجائے قضاء بھی وارد ہوا ہے تو ان میں کوئی منافات (مخالفت) نہیں اس لیے کہ قضاء کے معنی پورا کرنے کے بھی ثابت ہیں، جیسے ارشاد باری تعالیٰ : ﴿ فَاِِذَا قُضِیَتِ الصَّلٰوۃُ فَانْتَشِرُوْا فِی الْاَرْضِ ﴾ (الجمعۃ:۹) اور دوسری جگہ ہے: ﴿ فَاِذَا قَضَیْتُمْ مَّنَاسِکَکُمْ ﴾ (البقرۃ:۲۰۰) اِمام خطابی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ((قُلتُ فِی قَولِہٖ: ﴿ فَاَتِمُّوا ﴾ دَلِیلٌ عَلٰی أَنَّ الَّذِی أَدرَکَہٗ المَرأُ مِن صَلَاۃِ اِمَامِہٖ، ھُوَ أَوَّلُ صَلَاتِہٖ، لِأَنَّ لَفظَ الاِتمَامِ وَاقِعٌ عَلٰی بَاقٍ مِن شَیئٍ قَد تَقَدَّمَ سَائِرُہٗ )) [2] اس سے معلوم ہوا کہ باقی نماز پچھلی سمجھ کر ادا ہو گی۔(ھذا ما عندی واللّٰہ أعلم بالصواب) مسبوق کی کونسی رکعت پہلی ہوگی؟ سوال: نمازِ ظہر یا عصر یا مغرب میں دوسری یا تیسری یا چوتھی رکعت میں مقتدی شامل ہو تا ہے۔ تب مقتدی کی کونسی رکعت ہو گی۔ دوسری،تیسری یا چوتھی رکعت میں شمولیت کی صورت میں سلام پھیرنے کے بعد اٹھ کر مقتدی کونسی رکعت ادا کرے گا۔ پہلی یا دوسری رکعت کی صورت میں سورت فاتحہ کے بعد کوئی سورت قرآن سے پڑھ کر رکوع کیا جائے گا یا صرف سورۃ فاتحہ پڑھے گا؟ جواب: مسبوق امام کے ساتھ جو رکعت پاتا ہے وہ اس کی پہلی ہو گی۔ حدیث میں آتا ہے: (( فَمَا أَدرَکتُم فَصَلُّوا وَمَا فَاتَکُم فَأَتِمُّوا)) [3] |
Book Name | فتاوی ثنائیہ مدنیہ |
Writer | حافظ ثناء اللہ مدنی |
Publisher | مکتبہ انصار السنۃ النبویۃ ،لاہور |
Publish Year | 2016 |
Translator | |
Volume | 2 |
Number of Pages | 829 |
Introduction |