Maktaba Wahhabi

750 - 829
جواب: ’’قنوتِ وِتر‘‘ میں حنفیہ کے رفع الیدین کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی حدیث بسند صحیح ثابت نہیں۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو! ’’مرعاۃ المفاتیح‘‘ (۲؍ ۲۱۹) دعائے قنوت سے پہلے تکبیر کہنا : سوال: دعاے قنوت سے پہلے تکبیر کہنا بعض اسلاف سے ثابت ہے لیکن کیا کسی صحابی سے صحیح سند کے ساتھ تکبیر کہنا ثابت ہے؟ یا کبار تابعین میں سے کسی ایسے تابعی سے جو ثقہ ہی سے روایت کرتا ہے غیر ثقہ کی طرف التفات نہ کرتا ہو۔(وقار علی،کریم پارک لاہور) جواب: ’’قیام اللیل‘‘مروزی(ص:۲۲۹) پر ’’بَابُ التَّکبِیرِ لِلقُنُوتِ‘‘ کے عنوان کے تحت حضرت عمر، علی، ابن مسعود رضی اللہ عنہما وغیرہ کے آثار ہیں۔ جن میں اس امر کی تصریح موجود ہے۔ ’’الاستیعاب‘‘ ابن عبد البر (۲؍ ۱۹۴۶، ۴۱۸) میں، ایک مرفوع روایت بھی ہے۔ لیکن نہایت ضعیف ہے۔ دعائے قنوت کے لیے تکبیر کہنا : سوال: کیا کسی صحابی یا تابعی سے، جس کے بارے میں ثابت ہو کہ وہ صرف ثقہ راوی ہی کی حدیث قبول کرتا ہے،دعاے قنوت کے لیے تکبیر کہنا ثابت ہے؟ صحیح یا حسن سند کے ساتھ۔ ایک شمارے میں آپ نے لکھا تھا کہ آثار کی حالت مشکوک ہے۔ جواب: مرسل صحابی قابلِ حجت ہے۔ شاذ و نادر واقعات کے ما سوا۔ ظاہر ہے، کہ تابعی کسی صحابی سے بیان کرے گا۔ صحابہ رضی اللہ عنہم کے بارے میں مشہور ہے، کہ سب عدول ہیں اور مرسل تابعی کے بارے میں کلام ہے۔ کیونکہ بسا اوقات ایک تابعی کئی ایک تابعین کے واسطوں سے روایت کرتا ہے، جن کے حالات معلوم نہیں۔ اس بناء پر مرسل تابعی(ضعیف) ٹھہرتی ہے۔ ہاں! البتہ اگر کسی کے بارے میں معلوم ہو، کہ وہ صرف ثقہ سے روایت کرتا ہے۔ ایسی صورت میں امام شافعی رحمہ اللہ وغیرہ نے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ جیسے مرسل سعید بن المسیب ہے نیز وِتر میں دعاے قنوت کے لیے تکبیر کہنے کے بارے میں بعض اقوال و آثار موجود ہیں۔ ملاحظہ ہو!’’ قیام اللیل‘‘ (ص:۲۲۹) وِتروں میں دعا کس طرح پڑھنی چاہئے تکبیر کہہ کر یا بغیر تکبیر کے ؟ سوال: وِتر میں دعا کس طرح پڑھنی چاہئے تکبیر کہہ کر یا بغیر تکبیر کے اور دُعاء ہاتھ اٹھا کر کرنی چاہئے یا چھوڑ کر یا سینے پر باندھ کر؟
Flag Counter