Maktaba Wahhabi

756 - 829
جواب: ظاہر یہی ہے، کہ مذکورہ زیادتی ثابت نہیں۔ مشارٌ الیہ محقق موصوف میرے شاگرد ہیں۔ اﷲ رب العزت ان کی کاوش کو شرفِ قبولیت سے نوازے۔ آمین! نماز وِتر میں دعاے قنوت کے آخر میں درود شریف پڑھنا سوال: نماز وِتر میں دعاے قنوت کے آخر میں درود شریف پڑھنا کیسا ہے؟ جواب: وَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَی النَّبِیِّ کے الفاظ ’’سنن نسائی‘‘ کی روایت میں ہیں۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ ’’تلخیص‘‘ (۱؍ ۲۴۸) میں فرماتے ہیں: کہ اس کی سند منقطع ہے، جب کہ صحیح ابن خزیمہ‘‘ (۱۱۰۰)میں حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے، کہ وہ ’’قنوتِ وِتر‘‘ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و صلوٰۃ بھیجا کرتے تھے۔ ’’قیام اللیل‘‘ (ص: ۲۳۳) میں ہے، کہ ابوحلیمہ معاذ انصاری کا بھی اس پر عمل تھا۔ لہٰذا یہ کلمات کہنے کا جواز ہے۔ قنوتِ نازلہ اگر قیام میں بھول جائے تو کیا تشہد میں پڑھ لی جائے؟ سوال: قنوتِ نازلہ اگر قیام میں بھول جائے تو کیا تشہد میں پڑھ لی جائے؟ جواب: قنوتِ نازلہ کا محل رکوع کے بعد ہے اور تشہد میں بھی دعائیں پڑھی جاسکتیں ہیں۔ وتروں میں ’’دعاے قنوت‘‘ رہ جائے تو سجدۂ سہو کریں گے؟ سوال: وتروں میں ’’دعاے قنوت‘‘ رہ جانے سے سجدۂ سہو ہوتا ہے یا نہیں؟ جواب: وتروں میں دعائے قنوت میں ذہول (بھولنے) کی صورت میں سجدۂ سہو نہیں۔[1] علامہ البانی تو ویسے ہی بعض دفعہ تَرک کے قائل ہیں۔ یعنی التزام ضروری نہیں۔ قنوت نازلہ کا اہتمام کن حالات میں اور کونسی نماز میں کرنا چاہیے ؟ سوال: قنوت نازلہ کن حالات میں اور کونسی نماز میں پڑھنا چاہیے؟ جواب: مسلمانوں کوکوئی فتنہ لاحق ہو تو اس صورت میں ’’قنوت‘‘ سب نمازوں میں یا بعض نمازوں میں پڑھی جا سکتی ہے۔ قنوتِ نازلہ کا اہتمام : سوال: موجودہ ملکی اور ملی حالات کے پیشِ نظر ہم نے نمازِ فجر میں قنوتِ نازلہ کا اہتمام عرصہ تقریباً ۲ ماہ سے
Flag Counter