Maktaba Wahhabi

763 - 829
مسجد میں داخلہ کی صورت میں صرف دو رکعت’’تحیۃ المسجد‘‘ پڑھنے کی اجازت ہے۔ مزید نہیں۔ یادرہے! حج سے واپسی کے بعد بطورِ خاص شکرانے کے نوافل ادا کرنے شرع میں ثابت نہیں۔ ہاں البتہ بلاقید سفر سے واپسی کے بعد رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعت مسجد میں ادا کرتے تھے۔[1] اذان کے دوران تحیۃ المسجد : سوال: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسجد میں آؤ تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت پڑھو۔ اگر مسجد میں کوئی آئے اور اذان ہو رہی ہو تو پہلے نماز پڑھے یا اذان ختم ہونے کا انتظار کرے۔ جب امام خطبہ جمعہ کے لیے منبر پر بیٹھ جائے اس وقت اذان دی جاتی ہے۔ اگر کوئی اس وقت مسجد میں داخل ہو تو کیا اذان کا جواب دے اور خطبہ جمعہ کے وقت نماز پڑھے یا اذان کے دوران میں ہی دو رکعت پڑھ لے؟ جواب: کھڑے کھڑے پہلے اذان کا جواب دے کر پھر تحیۃ المسجد کی دو رکعت پڑھنی چاہیے۔ حدیث میں ہے:((فَقُولُوا مِثلَ مَا یَقُولُ المُؤَذِّنُ)) [2] ’’ جمعہ کی منبری اذان کے وقت بھی پہلے اذان کا جواب دے پھر تحیۃ المسجد ادا کرے۔‘‘ جمعہ کی نماز کھڑی ہونے پر چھوڑی ہوئی تحیۃ المسجد کی قضاء ضروری ہے ؟ سوال: خطبہ جمعہ کے وقت نماز پڑھ رہے ہوں اور جماعت کھڑی ہو جائے تو نماز جمعہ کے بعد یہ دو رکعت نماز تحیۃ المسجد جو توڑی گئی اس کی قضاء ضروری ہے؟ جواب: اس صورت میں ادھوری نماز کی قضاء ضروری نہیں۔ فجر کی دوسنتیں گھر میں ادا کرنے کے بعد مسجد میں تحیۃ المسجد ادا کرنا ؟ سوال :صبح کی دو رکعتیں گھر میں ادا کرنے کے بعد اگر مسجد جائیں اور ابھی جماعت کھڑے ہونے میں چند منت باقی ہوں تو دو رکعت ’’تحیۃ المسجد‘‘ ادا کر لیں؟ جواب :اگر صبح کی دو رکعتیں گھر میں پڑھ کر مسجد میں آئیں ، جماعت کھڑی ہونے میں وقفہ ہو تو عموم حدیث ((إِذَا جَاءَكُمْ المَسْجِدَ.....)) كی بناء پر ’’تحیۃ المسجد‘‘ کی دو رکعتیں پڑھنی چاہئیں۔
Flag Counter