Maktaba Wahhabi

772 - 829
3۔ صلوٰۃِ تسبیح میں صرف مذکور ذکر مسنون و مستحب ہے، اس کا نام جو مرضی رکھ لیں۔(لَا مَشاَحَۃَ فِی الإصطلاح)(اصطلاحی مفہوم مراد لینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔) کیا صلوٰۃ التسبیح باجماعت ادا کرناصحیح حدیث سے ثابت ہے؟ سوال: صلوٰۃ التسبیح باجماعت صحیح حدیث سے ثابت ہے؟ جواب: صلوٰۃ تسبیح چونکہ نوافل کی قبیل سے ہے۔ جب نوافل کی جماعت ثابت ہے، تو از بس تسبیح کی جماعت بھی ثابت ہو گئی۔ کیا عید کے موقع پر عورتیں باجماعت صلوٰۃ التسبیح باجماعت ادا کر سکتی ہیں؟ سوال: کیا صلوٰۃ التسبیح پڑھنا خاص کر عورتوں کے لیے عید کے موقع پر جماعت کی صورت میں جائز ہے؟ جواب: عام حالات میں صلوٰۃ التسبیح پڑھنا سنت سے ثابت ہے اور عید کے موقع پر بالخصوص باجماعت پڑھنا سنت سے ثابت نہیں۔ کیا عورتوں کی عورتوں کے پیچھے نمازِ تسبیح ہو جاتی ہے؟ سوال: ایک آدمی نے کہا ہے کہ عورتوں کی عورتوں کے پیچھے تسبیح نماز نہیں ہوتی، جواب کتاب وسنت کی روشنی میں درکار ہے؟ جواب:شریعت میں نوافل کی جماعت کا جواز ہے۔ تسبیح نماز بھی تو نفل ہی ہے۔ اس حیثیت سے مرد و زن کی جماعت میں تفریق کی کوئی وجہ نہیں۔ بلا تردّد (بغیرشک) تسبیح نماز میں عورت عورتوں کی جماعت کر ا سکتی ہے۔ صلوٰۃ التسبیح اکیلے ادا کریں یا باجماعت ؟ سوال: صلوٰۃ التسبیح اکیلے ادا کرنا کیسا عمل ہے؟ اور یہ روایت صحیح ہے یا ضعیف ؟ جواب: صلوٰۃ التسبیح اصلاً اکیلے کی نماز ہے۔ جماعت کا صرف جواز ہے۔ روایت ہذا کی صحت اورضعف میں سخت اختلاف ہے۔ بظاہر جواز ہے۔ (واللّٰہ اعلم بالصواب)
Flag Counter