Maktaba Wahhabi

817 - 829
حدیث کے مطابق ہو کہ ’’ہر اذان اور اقامت کے درمیان دو رکعت ہے۔‘‘ جواب: منبری اذان کے بعد دو رکعتیں پڑھنا کتاب و سنت سے ثابت نہیں ، البتہ اس موقعہ پر اگر کوئی آدمی باہر سے آئے تو وہ دو رکعتیں تحیۃ المسجد پڑھ کر بیٹھے۔ مسجد میں موجود شخص کے لیے اذانِ منبری کے بعد دورکعت پڑھنا ضروری ہے؟ سوال: جو شخص پہلے سے مسجد میں موجود ہو، وہ اس حدیث پر عمل کرنے کی غرض سے اذانِ منبری کے بعد دورکعت پڑھے گا یا نہیں ؟ جواب: خطبہ جمعہ چونکہ نماز کے قائم مقام ہے ،اس لئے نئے سرے سے نماز کی ضرورت نہیں سمجھی گئی۔ لوگوں کو اکٹھا کرنے کے لیے خطبہ شروع کرنے سے پہلے ٹیپ لگا نا: سوال: جمعہ سے پہلے لوگوں کو اکٹھا کرنے کے لیے کیا خطبہ شروع کرنے سے پہلے ٹیپ لگا کر کسی عالم کی تقریر سنانا اقامت جمعہ یا عیدین سے قبل کسی قسم کی محفل نہیں جمانی چاہیے۔ جواب: اقامت جمعہ یا عیدین سے قبل کسی قسم کی محفل نہیں جمانی چاہیے۔ کیا مسنون خطبہ میں ونومن بہ ونتوکل علیہ کے الفاظ صحیح سند سے ثابت ہیں؟ سوال: : مسنون خطبہ میں الفاظ ونومن بہ ونتوکل علیہ صحیح سند سے ثابت ہیں؟ لفظ اشہد صرف واحد کے صیغہ سے ہی ہے یا جمع سے بھی؟ لفظ یُضْلِلْ کے ساتھ ضمیر ’’ہ‘‘کا اضافہ ثابت ہے؟ جواب: مسنون خطبہ میں ونومن بہ ونتوکل علیہ کے اَلفاظ ثابت نہیں۔ یہ الفاظ ’’تاریخ بغداد‘‘میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی روایت میں ہیں لیکن سند کے اعتبار سے سخت ضعیف ہیں۔ اور لفظ اَشْہَدُ مفرد کے صیغہ سے ہی ثابت ہے، بطورِ صیغہ جمع نہیں۔ لفظ یُضْلِلْ کے ساتھ‘‘ہ ‘‘ضمیر کا اضافہ ثابت نہیں ، مذکورہ روایت صحیح مسلم (۳؍۱۱)، سنن نسائی (۱؍۲۳۴) ، سنن بیہقی (۳؍۲۱۴) اور مسنداحمد(۳؍۳۱۹،۳۷۱)میں موجود ہے۔ جمعہ کے دونوں خطبوں میں برابری یا کمی بیشی کی کوئی دلیل ہے؟ سوال: کیا جمعتہ المبارک کے دونوں خطبوں کا مساوی ہونا طریق نبوی ہے یا ہمارا موجودہ رواج (پہلا
Flag Counter