Maktaba Wahhabi

824 - 829
یعنی صحتِ خطبہ کے لیے شرط ہے، کہ کھڑے ہو کر دیا جائے اور بلا عذر کسی نے بیٹھ کر خطبہ دیا تو جمعہ درست نہیں ہو گا۔ لہٰذا حنفی حضرات کا عمل خلافِ سنت ہے۔ اس کو سنت کے مطابق بنانا ضروری ہے، ورنہ خطرہ ہے کہ جمعہ برباد ہو جائے۔ خطیب کے دعائیہ جملوں پرسامعین کا ’’آمین‘‘کہنا: سوال: جمعہ کے خطبے میں خطیب دعائیہ جملے کہے تو کیا سامعین ’’آمین‘‘کہہ سکتے ہیں؟ اسی طرح اگر آدمی خطبہ شروع ہونے کے بعد گھر سے نکلے اور خطبہ کی آواز سنائی دے رہی ہو تو کیا رستے میں کوئی ذکر یاکسی سے کوئی ضروری بات کرسکتا ہے؟ جواب: خطبہ کے دوران آمین کہنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اس سے خطبہ کا سماع فوت نہیں ہوتا... دور سے محض خطبہ سننے سے خاموش رہنا لازم نہیں آتا بلکہ جب اس کے لئے تیار ہو کر باقاعدہ سماع کرے تب وہ ’’سننے والا’’شمار ہوگا اور تب اس پر وہ احکام لاگو ہوں گے۔ دورانِ خطبہ خطیب کا عوام الناس کو سبحان اللہ کہلوانا: سوال: دورانِ خطبہ خطیب ’سبحان اﷲ‘ ، ’ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ‘ اور آمین بلند کہنے کے لیے بلا سکتا ہے یا نہیں؟ جواب: آدابِ خطبہ جمعہ کے منافی ہے، کہ بلند آواز کے ساتھ سامعین کو ذکر کی ترغیب کی جائے۔ خطبہ جمعہ میں خطیب کوئی دعا یہ جملےکہےتوکیا آمین کہیں گےیا نہیں ؟ سوال :خطبہ جمعہ میں خطیب کوئی دعا یہ جملےکہےتوکیا آمین کہیں گےیا نہیں ؟ جواب: خاموشی اختیار کی جائے،کیونکہ خطبہ میں سکوت کاحکم ہے ۔ سوال :جمعہ کے خطبے میں خطیب دعائیہ جملے کہے تو کیا سامعین ’’آمین‘‘کہہ سکتے ہیں؟جمعےکی نماز کے لیے نکلیں اور سپیکر سے جمعے کےخطبے کی آواز سنائی دے رہی ہو تومسجد پہنچنے سےپہلے ( خطبہ سننےکی حالت میں ) آدمی کوئی ذکر یاضروری بات کر سکتا ہے یا نہیں ؟ جواب:خطبہ کے دوران آمین کہہ دےتو کوئی حرج نہیں ۔ کیونکہ اس سے خطبےکا سماع متاثر نہیں ہوتا۔ دورسےمحض خطبےکےسماع سےخاموشی لازم نہیں۔ بلکہ جب اس کےلیےتیار ہوکر باقاعدہ سماع کرےتو پھر مستمع شمارہو گا ۔
Flag Counter