Maktaba Wahhabi

825 - 829
خطبات جمعہ میں مقامی اعلانات : سوال: خطبات جمعہ میں مقامی اعلانات کو عادت بناء لینا جب کہ نماز کے بعد وہی اعلانات دوبارہ کیے جاتے ہیں، کیسا ہے؟ جواب: مسجد میں اعلانات سے احتراز ہونا چاہیے۔ بالخصوص گم شدہ جانور وغیرہ کا اعلان تو سخت منع ہے۔ حدیث میں وعید وارد ہے۔ خطبہ کے دوران مستمع کے لیے بیٹھنے کی کوئی خاص کیفیت : سوال: جب خطیب خطبہ دے رہا ہو یعنی ’’الحَمدُ لِلّٰہِ نَحمَدُہٗ وَ نَستَعِینُہٗ وَ نَستَغفِرُہٗ‘‘ پڑھ رہا ہو تو بعض لوگ اس طرح بیٹھ جاتے ہیں جس طرح التحیات میں بیٹھا جاتا ہے اس بات کے جواز میں کوئی حدیث پاک سے ثبوت ملتا ہے یا نہیں؟ جواب: خطبہ کے دوران مستمع(سننے والے) کے لیے بیٹھنے کی کوئی خاص کیفیت حدیث میں وارد نہیں۔ ہرممکنہ جائز صورت میں بیٹھنا جائز ہے۔ اس میں ’’التحیات‘‘ کی ظاہر کیفیت بھی داخل ہے۔ البتہ ((نہَی عَنِ الحِبوَۃَ یَومَ الجُمُعَۃِ وَالإِمَامُ یَخطُبُ)) خطبہ کے دوران گوٹھ مار کر بیٹھنے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے۔[1] گوٹھ مارنا اس نشست کو کہتے ہیں کہ ہاتھ یا کپڑے کے ساتھ رانوں کو پیٹ سے ملا کر بیٹھیں۔ اس طرح بیٹھنے سے عموماً نیند آجاتی ہے، پھر آدمی خطبہ نہیں سن سکتا اور ایسا آدمی اکثر گر بھی پڑتا ہے۔(صلوٰۃ الرسول صلي الله عليه وسلم ) جمعہ و عید کے بعد جماعت ِ ثانیہ : سوال: جمعہ کی جماعت نکل جائے تو بعد میں آنے والے ’’جماعت ِ ثانیہ‘‘ نہیں کروا سکتے، ظہر پڑھتے ہیں تو کیا عید گاہ میں جانے پر پتہ چلے کہ نماز عید ہو چکی ہے تو اگر زیادہ آدمی جماعت سے رہ گئے ہوں وہ تمام اپنی اپنی نماز پڑھیں، دوبارہ جماعت نہیں کروا سکتے؟ جواب: بوقتِ ضرورت جماعت ثانیہ کا جواز ہے۔ حدیث المتصدق اس امر کی واضح دلیل ہے اور صحیح بخاری کے باب’’ فَضلُ صَلَاۃِ الجَمَاعَۃِ ‘‘ میں ہے : ’’وَ جَائَ اَنَسٌ اِلٰی مَسجِدٍ قَد صُلِّی فِیہِ فَاَذَّنَ وَ
Flag Counter