Maktaba Wahhabi

847 - 829
ٹھوس موقف اور مضبوط نقد کے ساتھ ’’ابوداؤد‘‘ کے کلام کی تردید کی ہے۔ بلاشبہ حدیث ہذا صحیح ہے جس طرح حاکم نے (۱؍ ۲۹۵ میں) کہا اور ذہبی نے ان کی موافقت کی ہے۔ علامہ صنعانی سبل السلام (۳؍ ۱۸۴) میں فرماتے ہیں: ((وَ قَد نُقِلَ الاِجمَاعُ عَلٰی عَدَمِ وُجُوبِ الخُطبَۃِ فِی العِیدَینِ)) ’’عیدین کے خطبہ کے عدمِ وجوب پر اجماع منقول ہے۔‘‘ عیدین کے موضوع پر لکھی گئی کتب سوال: عیدین کے موضوع پر لکھی گئی کتب کے بارے میں اگر آپ کو علم ہے تو براہ کرم ان کتب کا نام لکھ دیں تاکہ میں ان کا مطالعہ کر سکوں۔ جواب: اس موضوع پر مستقل تصنیف ’’سَوَاطِعُ القَمرَینِ فِی تَخرِیجِ أَحَادِیثِ أَحکَامِ العِیدَینِ‘‘ ہے بازار کی طرف رجوع فرمائیں! اس موضوع پر کئی ایک کتب دستیاب ہیں۔ عید کی نماز کھلے میدان میں: سوال: آج کل اکثر شہروں اور دیہات میں رواج ہے کہ عیدین پڑھنے کے لیے گاؤں کے باہر یا کہیں مناسب جگہ پر کچھ زمین حاصل کرکے اسے عیدگاہ کے طور پر مخصوص کرلیا جاتا ہے اور اس کے اردگرد چار دیواری کرلی جاتی ہے۔ وہ سارا سال بیکار پڑی رہتی ہے صرف سال میں دو دفعہ اس میں عید پڑھی جاتی ہے کیا یہ جائز ہے؟ کیا کھلی جگہ پر عید پڑھنا لازمی ہے؟ جواب: نماز عید کھلی جگہ جنگل میں یا ایسی جگہ جہاں چار دیواری نہ ہو کھلے میدان میں پڑھنے کی سعی کرنی چاہیے۔ بصورتِ دیگر جیسے بھی ممکن ہو نمازِ عید پڑھی جاسکتی ہے لیکن سال بھر مخصوص ایام کے لیے جگہ روکے رکھنا غیر درست فعل ہے۔
Flag Counter