Maktaba Wahhabi

848 - 829
صدقہ فطر کے بعض مسائل امریکہ میں مسلمانوں کے بعض علاقوں میں، اور ملک کے بعض دوسرے حصوں میں بعض اوقات وہ خوردنی اشیا دستیاب نہیں ہوتی جن کا ذکر شرعی نصوص میں کیا گیاہے۔ اسی طرح بعض اوقات بہت سے غریب مسکین مسلمانوں کو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ وہ ان اشیاء خوردنی سے کیسے استفادہ کرسکتے ہیں، اس صورتِ حال میں کئی سوالات پیدا ہوتے ہیں : صدقہ فطر میں معینہ غذائی جنس کی بجائے مالیت وغیرہ ادا کرنا: سوال: کیا ’’طعام‘‘(غذائی اشیا) کے مفہوم میں وسعت پیدا کی جاسکتی ہے، تاکہ ہر وہ چیز اس حکم میں شامل ہوجائے جس کو ’’طعام‘‘کہا جاسکتا ہے۔ مثلاً تیل، سبزی، پھل، چاول، گوشت، مٹھائی وغیرہ یا ان میں سے بعض اشیائِ خوردنی کاجواز صرف اس صورت میں ہوگا، جب یقینی طور پرمعلوم ہو کہ ان فقراء و مساکین کیلئے طویل عرصے تک یہ غذائی اشیااستعمال کرنا مشکل ہے؟ جواب: صدقہ فطر کے لئے حدیث میں جن غذائی اشیا کا نام لیا گیا ہے وہ یہ ہیں:کھجور، جَو، منقیٰ، پنیر اور گندم۔ صحیح بخاری میں حضرت عبداللہ بن عمر ؓسے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: ’’اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں میں سے ہر غلام، آزاد، مرد، عورت، چھوٹے اور بڑے پرایک صاع کھجور یا ایک صاع جو صدقہ فطر مقرر کیا ہے۔ اور حکم دیا ہے کہ وہ لوگوں کے نماز کی طرف نکلنے سے پہلے ادا کردیا جائے۔‘‘ [1] صحیح بخاری میں حضرت ابوسعید خدری کا یہ فرمان مروی ہے: ’’ہم لوگ صدقہ فطر کے طور پر ایک صاع غلہ، یا ایک صاع جویا ایک صاع کھجوریں، یا ایک صاع پنیر یا ایک صاع منقیٰ نکالتے تھے۔‘‘[2] نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں یہی چیزیں زیادہ استعمال ہوتی تھیں۔ ابو سعید خدری کی ایک اور حدیث میں ہے:’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ہم لوگ صدقہ فطر میں ایک صاع کھانا دیا کرتے تھے۔‘‘[3]
Flag Counter