Maktaba Wahhabi

85 - 829
۱۔ کتاب الطہارۃ طہارت و نجاست کے متعلق بعض مسائل پانی والی ٹینکی میں چھپکلی مرجائے یا حلال و حرام جانور بیٹ کر جائے تو کیا پانی ناپاک ہو گا؟ سوال: پانی کی ٹینکی ہے جس میں قریباً دو اڑھائی من پانی ہوتا ہے۔ پانی اس میں جاری رہتا ہے مثلاً موٹر کے پائپ سے پانی داخل ہوتا ہے، ادھر سے خارج بھی ہوتا رہتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اگر اس ٹینکی میں چھپکلی گر جائے زندہ یا مردہ یا اس پانی میں جانور حلال یا حرام بیٹ کردیں تو کیا اس پانی کو استعمال کیا جاسکتا ہے؟ جواب: ایسی صورت میں ٹینکی سے پانی نکال کر اسے صاف کرلینا چاہیے۔ پانی اصلاً پاک ہے دو طرح سے نجس ہوتا ہے:(۱)نجاست کی وجہ سے اس کا رنگ، بو، مزہ بدل جائے، تو وہ پلید ہوجاتا ہے، خواہ تھوڑا ہو یا بہت۔(۲)اندازاً پانچ مشک سے اس کی مقدار کم ہو تو نجاست کے پڑنے سے پلید ہوجاتا ہے خواہ رنگ، بو، مزہ بدلے یا نہ بدلے۔ اور پانی میں پاک شے پڑنے سے بعض دفعہ اس کا نام اور ہوجاتا ہے مثلاً: شربت یا عرق یا لسی وغیرہ، تو اس سے وضواور غسل نہیں ہوگا۔ ہاں اگر پانی کا نام نہ بدلے جیسے کنویں میں پتے گرنے سے رنگ، بو، مزہ بدل جاتا ہے مگر اس کا نام پانی ہی رہتا ہے تو اس سے وضوغسل وغیرہ درست ہے۔ یہی حکم پانی میں حلال جانور گرنے کا ہے۔ خون نہ بہنے والے جانور کا پانی میں مرنے کے بعد اس میں وضوء کرنا کیسا ہے؟ سوال: کھانے پینے کی چیز میں کوئی ایسا جانور گر کر مر جائے جس میں ایسا خون نہیں ہے کہ چوٹ لگنے سے بہنے لگے، ایسی چیز کے کھانے پینے یا ایسے پانی سے وضوکرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب: کھانے پینے کی اشیاء اور صاف پانی وغیرہ میں گر کر اگر ایسا جانور مر جائے جس میں بہنے والا خون
Flag Counter