Maktaba Wahhabi

852 - 829
اور اگر زندہ انسان اس آواز کو سن لے تو وہ مر جائے۔‘‘ اس حدیث میں جنازہ کو اٹھانے والے مَردوں میں مَحرَم اور غیر محرم کی تفریق روا نہیں رکھی گئی۔ لہٰذا عمومِ حدیث کے اعتبار سے غیر محرم کے جنازے کو اٹھانے کا جواز معلوم ہوتا ہے۔مصنف امام بخاری رحمہ اللہ کا فہم بھی یہی معلوم ہوتا ہے۔ (واللّٰہ أعلم بالصواب ) غیر محرم عورت کے جنازے کو کندھا دینا اور قبر میں اتارنا جائز ہے ؟ سوال: کیا شرعی طور پر کوئی ایسا حکم ہے کہ عورت کے جنازے کو غیر محرم کندھا نہیں دے سکتا اور نہ قبر میں ہی اتار سکتا ہے۔؟ جواب: عورت کے جنازے کو غیر محرم کندھا دے سکتا ہے۔ شرعاً اس میں کوئی پابندی نہیں۔ حدیث کے الفاظ ((وَاحتَمَلَہَا الرِّجَالُ عَلٰی أَعنَاقِھِم)) سب کو شامل ہیں۔[1] اسی طرح قبر میں محرم یا کوئی دوسرا نیک صالح آدمی اتار سکتا ہے۔ ملاحظہ ہو! (صحیح بخاری) [2] نمازِ جنازہ میں ثناء پڑھنی چاہیے یا نہیں؟ سوال: نمازِ جنازہ میں ثناء پڑھنی چاہیے یا نہیں؟ جواب: نمازِ جنازہ میں ثناء پڑھنی ثابت نہیں۔ (ملاحظہ ہو :احکام الجنائز علامہ البانی رحمہ اللہ ) سوال: آدھی نمازِ جنازہ سری اور آدھی جہری پڑھنے کی وضاحت؟ جواب: امام شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ((وَالظَّاھِرُ اَنَّ الجَھرَ، وَالِاسرَارَ بِالدُّعَائِ جَائِزَانِ )) [3] ’’ظاہر یہ ہے کہ جہری اور سری دعا دونوں طرح جائز ہے۔ ‘‘ نمازِ جنازہ میں سورہ فاتحہ کی قرا ء ت پر اعتراضات کا جائزہ: ماہنامہ ’’محدث‘‘اور ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘مؤرخہ ۱۵؍ دسمبر ۲۰۰۰ء میں جنازہ کے بعد مروّجہ دعا کے سلسلہ میں حنفی، بریلوی فتویٰ کے تعاقب میں میرا ایک فتویٰ شائع ہوا۔ اس میں ضمناً جنازہ میں سورۂ فاتحہ کی
Flag Counter