Maktaba Wahhabi

867 - 829
نمازِ جنازہ میں تاخیر سے شریک ہونے والا کیا کرے؟ سوال: نمازِ جنازہ میں ایک یا دوتکبیرات کے بعد ملنے والا شخص امام کے ساتھ سلام پھیرے گا یا بعد میں اپنی نماز مکمل کرے گا۔ جب کہ وہ فاتحہ اور درود سے محروم رہا۔ جواب: بعد میں زوائد مکمل کرے چنانچہ علامہ عبدالرحمن مبارک پوری فرماتے ہیں: جنازہ کی نماز پوری نہ ملے تو دیگر نمازوں کی مثل جس قدر امام کے ساتھ ملے، اس کو امام کے ساتھ پڑھ لے اور جس قدر فوت ہوگئی ہو، اس کو امام کے سلام پھیرنے کے بعد پوری کرلے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:((فَمَا أَدرَکتُم فَصَلُّوا وَمَا فَاتَکُم فَأَتِمُّوا)) [1] یعنی جو امام کے ساتھ پاؤ اس کو پڑھ لو اور جو فوت ہو اس کو پوری کرلو۔ سو آپ کا یہ حکم نمازِ جنازہ کو بھی شامل ہے۔ ’’موطا‘‘ امام مالک میں ہے۔ امام مالک نے زہری سے پوچھا کہ کوئی شخص نمازِ جنازہ کی بعض تکبیروں کو پالے اور بعض تکبیریں فوت ہوجائیں تو کیا کرے۔ انہوں نے فرمایا: کہ جو تکبیر فوت ہوجائے اس کو قضاء کرلے۔ (کتاب الجنائز، ص:۶۲) نماز جنازہ کے بعد میت کے لئے دعا مانگنا شرعاً کیسا ہے؟ سوال: نماز جنازہ سے فارغ ہوچکنے کے بعد میت کے لئے دعا مانگنا شرعاً کیسا ہے؟ کیا حدیث إذا صلیتم علیٰ المیت فاخلصوا لہ الدعاء (جب تم میت کی نماز جنازہ پڑھو تو اس کے لئے خصوصی طور پر دعائیں کرو)او رابن شیبہ کی حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کہ ’’انہوں نے نماز جنازہ پڑھی پھرمیت کے لئے دعا‘‘کی، سے اس کا جواز نکلتا ہے؟ جواب: بحث طلب مسئلہ یہ ہے کہ آیا نماز جنازہ سے فارغ ہوچکنے کے فوراً بعد میت کے لئے دعا کا جواز ہے یا نہیں؟… نمازِ جنا زہ کے بعد دعا مانگنے کی دلیل کے طور پر ، سوال میں مذکور دو روایات پیش کی جاتی ہیں لیکن درست بات یہ ہے کہ میت کے لئے دعا نماز جنازہ کے دوران مانگی جائے۔پہلی حدیث کی تشریح بقول علامہ مناوی رحمہ اللہ یوں ہے : ’’میت کیلئے اخلاص کے ساتھ دعا کرو کیونکہ اس نماز سے مقصود صرف میت کیلئے سفارش کرنا ہے جب دعا میں اِخلاص اور عاجزی ہوگی تو اسکے قبول ہونے کی امید ہے‘‘[2]
Flag Counter