Maktaba Wahhabi

94 - 829
سرخ ،پیلا یامٹیالا خون اگر ایام حیض کے علاوہ جاری ہو تو…؟ سوال: حیض کے دنوں کے سوا اور دنوں میں سرخ پیلا یا مٹیالا خون آئے تو وہ حیض ہوگا یا نہیں؟ جواب: یہ حیض نہیں ہوگا ۔[1] مقررہ عادت کے بعد بھی اسی رنگ کا کالا خون آئے تو کیا وہ حیض کا خون ہو گا؟ سوال: حیض کی مقررہ عادت کے بعد بھی اسی رنگ کاکالا خون آتا رہے تواسے حیض سمجھیں یا بیماری؟ جواب: حیض کا خون عادت سے زیادہ بھی آسکتا ہے ۔ مثلاً: کسی عورت کی عادت چھ یا سات دن ہو پھر بڑھ کر آٹھ ،نو،دس یا گیارہ دن ہو جائے تو یہ تمام مدت حیض کی مدت شمار ہو گی ۔وہ اس تمام عرصے میں پاک ہونے تک نماز نہ پڑھے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مدت حیض کی کوئی حد متعین نہیں فرمائی۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَ یَسئَلُونَکَ عَنِ المَحِیضِ قُل ھُوَ اَذًی﴾ (البقرہ :۲۲۲) ’’آپ سے حیض کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔ فرما دیجئے کہ وہ ناپاک ہے۔‘‘ تو جب تک حیض کا خون باقی رہے گا عورت اپنی اس حالت پرہی رہے گی حتیٰ کہ وہ پاک ہو جائے توغسل کرے اور نماز پڑھے۔ اگر آئندہ ماہ یہ عادت پہلے ماہ سے کم ہوگئی تو وہ پاک ہونے پر غسل کرے اگرچہ اس نے پہلی مدت پوری نہ کی ہو۔ اس بارے میں اہم بات یہ ہے کہ عورت جب تک حائضہ رہے گی نماز نہیں پڑھے گی حیض گزشتہ مدت سے کم ہو یا زیادہ یا کہ برابر ، وہ جب بھی پاک ہو نماز پڑھ لے۔ (فتاویٰ خواتین ص ۹۵) پاک ہونے کے بعد بھی اگر خون نظر آجائے تو؟ سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ زینب کو ابتدا ہی سے ایامِ حیض کے سات یوم تھے، مگر صورت اس کی یہ رہی کہ پاکی کے بعد غسل کرکے وہ نماز پڑھنے لگتی، تو پھر خون آجاتا، صرف ایک دفعہ دکھلا کر بند ہوجاتا، پھر غسل کرکے نماز پڑھتی۔ اب ایسی صورت ہوگئی ہے کہ چار روز خون آکر بند ہوگیا تو غسل کرکے نماز پڑھنے لگتی، پھر پانچویں روز خون جاری ہوگیا، ایسی حالت میں اب زینب کیا کرے۔ نماز ادا کرے، یا قضاء کرے؟ قرآن وحدیث کے موافق جو حکم ہو بیان فرما کر عند اللہ ماجور ہوں۔ جواب: الجواب وہو الموفق للصدق والصواب۔ صورتِ مسؤلہ میں واضح ہو کہ زینب کے
Flag Counter