Maktaba Wahhabi

122 - 614
ہونے پر صحابہ کا اجماع بھی نقل کیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اگر بے نماز کافر ہے تو کیا اس کی نمازجنازہ پڑھنی جائز ہے کہ نہیں جب کہ اﷲ تعالیٰ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو منافق پر نمازِ جنازہ پڑھنے سے روکا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ بے نماز کا نکاح پڑھنا درست ہے کہ نہیں جب کہ قرآن نے روکا ہے کہ مومن مرد مشرک عورت سے نکاح نہ کرے اور نہ مومنہ عورت کا نکاح مشرک مرد سے کیا جائے اور جب کہ اﷲ تعالیٰ نے نماز چھوڑنا مشرکوں کا فعل قرار دیا ہے۔ کیا بے نماز کا نکاح پڑھنے والا گناہگار ہو گا ؟ براہ کرم ان سوالوں کا قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔ جواب۔ دلائل کی رُو سے صحیح بات یہی ہے، کہ بے نماز کافر ہے۔ چنانچہ حدیث میں ہے:(مَن تَرَکَ الصَّلٰوۃَ مُتَعَمِّدًا فَقَد کَفَرَ ) [1]یعنی ’’جو شخص دیدہ دانستہ نماز چھوڑ دے وہ کافر ہے۔‘‘جب اس کا کفر ثابت ہو گیا تو اس سے معلوم ہوا، کہ بے نماز کا جنازہ اور نکاح بھی نہیں پڑھنا چاہیے اور اگر کوئی شخص (واضح) نصوص کی خلاف ورزی کرکے بے نماز کا جنازہ یا نکاح وغیرہ پڑھا دے، تو وہ بنظرِ شرع مجرم ٹھہرتا ہے۔ مسئلہ ہذا پر بسط و تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو!’’فتاویٰ اہل حدیث‘‘(2/29تا57) لشیخنا محدث روپڑی رحمۃ اللہ علیہ کلمہ گو مشرک کا جنازہ پڑھنا کیسا ہے ؟ سوال۔کلمہ گو مشرک کا جنازہ پڑھنا صحیح ہے ؟ جب کہ آخری وقت اس کی زبان پر کلمہ بھی جاری ہو۔ (سائل) (7/ اپریل 2000) جوب۔ آخری وقت میں کلمہ پڑھنے والے مشرک آدمی کی نمازِ جنازہ پڑھ لینی چاہیے کیونکہ نطق کلمہ اس کے گناہوں سے درگزر اور معافی کی علامت ہے۔ دیوانی بالغ لڑکی کی نمازِ جنازہ کا حکم سوال۔ ہمارے گاؤں میں ایک دیوانی لڑکی فوت ہو گئی۔ یہ لڑکی بالغ تھی لیکن جنازہ پڑھانے والے مولوی صاحب نے کہا کہ اس کی نمازِ جنازہ نابالغ بچوں کی طرح ادا کریں کیونکہ یہ دیوانی ہے اور اس کی مثال بچوں کی طرح ہے۔ قرآن وسنت کی روشنی میں اس کی وضاحت کردیں۔(محمد ظہور۔بالا گڑھی۔مردان) (یکم اکتوبر 1999) جواب۔ ظاہر ہے کہ دیوانہ بالغ کے جنازہ میں بالغ عاقل جیسی دعاؤں کو پڑھا جائے۔ کیونکہ یہ بالغ ہے۔ اگرچہ عاقل نہیں، اسے نابالغ بچوں کے ساتھ ملحق کرنے کی کوئی معقول وجہ نظر نہیں آتی۔
Flag Counter