Maktaba Wahhabi

142 - 614
شہید کی نمازِ جنازہ کے لیے پوسٹرز وغیرہ سے تشہیر کرنا سوال۔ آج کل کئی لوگ شہید کی نمازِ جنازہ پڑھاتے ہیں باقاعدہ پوسٹرز لگائے جاتے ہیں۔ اعلانات کروائے جاتے ہیں اور پھر نمازِ جنازہ وہ بھی غائبانہ ادا کی جاتی ہے کیا یہ درست ہے ۔ ایک خطیب صاحب نے خطبہ جمعہ میں کہا کہ جو شہید ہے۔ اس کی غائبانہ نمازِ جنازہ بلکہ نمازِ جنازہ نہیں ہے۔ جواب جلد تحریر شائع کردیں۔تاکہ غلط فہمی دور ہو سکے۔ (مرزا آفتاب اقبال (ابوطلحہ) خورد ضلع جہلم) (28 اگست 1998ء) جواب۔ راجح مسلک کے مطابق(شَہِیْد فِی الْمَعْرِ کِۃ) کی نمازِ جنازہ نہیں۔ معترضین کے جوابات کے ساتھ ملاحظہ ہو: الاعتصام 24 تا 30جولائی 1998ء شمارہ:28۔ شہید کی نمازِ غائبانہ کی بذریعہ اشتہارات اور لاؤڈ سپیکر تشہیر کرنا، سنت ہے یا بدعت؟ سوال۔ غائبانہ نمازِ جنازہ خاص کر شہید کا جو آج کل بذریعہ اشتہارات لاؤڈ سپیکر پر اعلانات گلی کوچوں میں منادی کے ذریعے یہ دعوت دی جاتی ہے کہ فلاں شہید کا غائبانہ نمازِ جنازہ پڑھا جائے گا؟ آیا یہ بدعت ہے یاسنت۔ اگر سنت ہے تو آپ حدیث سے دلیل دے کر جواب دیں۔ اگر بدعت ہے تو پھر اہل حدیث اپنے آپ کو حدیث پر عامل ہونے کا دعویدار بھی کہتے ہیں اور خود ہی بدعت پر عمل کر رہے ہیں۔ براہِ مہربانی قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دے کر مستفید فرمائیں۔ (حاجی محمد عارف ۔چیچہ وطنی) (9 اپریل 1999) جواب۔ سنت میں مجھے اس کا کوئی اصل معلوم نہیں ہو سکا۔ بلکہ دلائل اس کے خلاف ہیں۔ راجح مسلک یہ ہے کہ شہید فی المعرکہ کی نمازِ جنازہ نہیں۔ اس بارے میں ’’الاعتصام‘‘ میں متعدد دفعہ تفصیل شائع ہو چکی ہے۔ اس کی طرف رجوع فرمائیں۔ شہید کی غائبانہ نمازِ جنازہ سنت سے ثابت ہے؟ سوال۔ کیا شہید کی غائبانہ نمازِ جنازہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں کبھی کوئی ایسا صحیح ثبوت ملتا ہے؟(زاہد لطیف، باغبانپورہ لاہور) (26 جنوری 1996) جواب۔ میری نظر سے نہیں گزرا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بطورِ خاص کسی شہید کی غائبانہ نمازِ جنازہ پڑھی ہو جب کہ یہ بات معروف ہے اس عہد میں حروب و قتال میں شرکت غسل مستمر تھا۔ عمومِ بلویٰ(عام پیش آنے والی چیز) کا تقاضا ہے کہ اگر اس کا کوئی اصل ہوتا تو ضرور نقل ہوتا۔ عدمِ نقل عدم ِ وجود کو مستلزم ہے پھر عام حالات میں شہید کے جنازہ میں اہل علم کا سخت اختلاف ہے۔ بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ شہداء پر نمازِ جنازہ نہیں۔ چنانچہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ اور انس رضی اللہ عنہ کی روایات میں تصریح موجود ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شہداء احد کو نہ غسل دیا اور نہ ان کی نمازِ جنازہ پڑھی مگر اس کے برعکس کئی ایک روایات میں نمازِ جنازہ کا اثبات ہے۔ علماء نے ان کی تطبیق میں مختلف آراء کا اظہار کیا ہے۔
Flag Counter