Maktaba Wahhabi

186 - 614
قبر میں میت کے تین مشہور سوالات کی تحقیق سوال۔قبر میں میت سے تین مشہورسوال(مَنْ رَبُّکَ۔ مَا دِیْنُکَ۔ مَنْ نَبِیُّکَ)کا پوچھا جانا صحیح حدیث سے ثابت ہے ؟ (سائل) (18 جون 1999) جواب۔ہاں یہ تینوں سوالات صحیح احادیث سے ثابت ہیں۔ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قبر میں ایک بادل کی صورت ظاہر ہوں گے؟ سوال۔ اسی حدیث کے آخر میں ہے کہ نبی کریم نے اوپر بادل سا دیکھا۔ فرشتے کہنے لگے کہ یہ تمہارا یعنی نبی کریم کا مقام ہے۔ ابھی تمہاری دنیا میں رہنے کی کچھ عمر باقی ہے۔ اگر وہ پوری کرچکے ہوتے تو تم اس مقام میں آجاتے۔ اس حدیث سے وہ لوگ یہ ثابت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دنیاوی قبر میں نہیں بلکہ مقام الوسیلہ میں ہیں، جس کا ذکر مذکورہ حدیث میں ملتا ہے۔ (والسلام: حافظ عبدالصمد، مین بازار سراج پارک، شاہدرہ)(8 فروری 2008ء) جواب۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اس مقام بالا پر ہونا برزخی زندگی کے اعتبار سے ہے ورنہ جسد عنصری صحیح سلامت اصلی حالت میں قبر مبارک میں مدفون ہے، جیسا کہ حدیث میں ہے: (وَأَوَّلُ مَنْ یَنْشَقُّ عَنْہُ الْقَبْرُ) [1] ”قیامت کے روز سب سے پہلے میں قبر سے باہر آؤں گا۔‘‘ اور مکمل داخلہ قیامت کے روز ہوگا۔ کیا قبر میں سوالات عصر کے وقت ہوں گے؟ سوال۔یہ جو عام طور پر مشہور ہے کہ جب مردے کو دفن کرنے کے بعد فرشتے سوال پوچھنے کے لیے آتے ہیں تو آدمی کو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے سورج غروب ہو رہا ہو۔ اور اگر نمازی ہو تو کہتا ہے کہ مجھے چھوڑ دو نماز پڑھنے دو۔ کیا یہ کسی حدیث میں ہے۔ (محمد ابراہیم نجیب فیصل آباد) (5 ستمبر 1997) جواب۔ اس موضوع کی روایت مشکوٰۃ باب اثبات عذاب القبر میں بحوالہ ابن ماجہ روایت جابر رضی اللہ عنہ مرفوعاً موجود ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ( إِذَا دَخَلَ الْمَیِّتُ الْقَبْرَ مُثِّلَتْ لَہُ الشَّمْسُ عِنْدَ غُرُوبِہَا فَیَقُولُ دَعُونِی أُصَلِّی) [2] ”جب انسان قبر میں داخل کیا جاتا ہے تو اس کے سامنے قریب الغروب سورج کی تصویر پیش کی جاتی ہے۔
Flag Counter