Maktaba Wahhabi

229 - 614
کتاب الصوم کیا عید یا رمضان کے روزوں کے لیے ہلال دیکھنا ضروری ہے؟ سوال۔ آج کل سائنسی ترقی کی وجہ سے چاند کو ہلال بننے سے پہلے بھی دیکھا جا سکتاہے کیا عید یا رمضان کے روزوں کے لیے ضروری ہے کہ ہلال کو دیکھا جائے؟ (ایک سائل) (5جون 1998ء) جواب۔ احادیث میں رؤیت کو ہلال کے ساتھ مقید کیا گیا ہے۔ عید اور رمضان اس اعتبار سے ہوں گے ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: ( إِذَا رَأَیْتُمُ الْہِلَالَ فَصُومُوا، وَإِذَا رَأَیْتُمُوہُ فَأَفْطِرُوا) [1] رؤیت ہلال کتنے فاصلہ پر معتبر ہے؟ سوال۔چاند کا دیکھنا کتنے فاصلے تک معتبر ہے۔ جس میں شک نہ ہو ؟ کیونکہ سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شک کا روزہ رکھتا ہے وہ میرا نافرمان ہے۔ اس لیے آپ وہ صورت بیان فرمائیں جس میں یقین ہو، شبہ نہ ہو۔(سائل)(13جنوری 1995ء) جواب۔باعتبار مسافت لوگوں کے مختلف اقوال ہیں۔ 48۔ 72 ۔ 480میل۔ صحیح بات یہ ہے۔ طے شدہ مسافت یا میلوں کے حساب سے چاند کی رؤیت کااعتبار کرنا کتاب و سنت سے ثابت نہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے:(صُوْمُوْا لِرُؤیَتِہٖ وَافْطِرُوا لِرؤیَتِہٖ) [2] ’’چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور دیکھ کر افطار کرو۔‘‘ دوسری روایت میں ہے کہ چاند اگر پوشیدہ رہے یعنی بادل یا غبار کی وجہ سے نظر نہ آسکے تو پھر شعبان کی گنتی تیس روز
Flag Counter