Maktaba Wahhabi

304 - 614
حاصل کرنی ہے ، وہ جنت ہے۔ قرآن مجید میں ہے: (اِنَّ اللّٰہَ اشْتَرٰی مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ اَنْفُسَہُمْ وَ اَمْوَالَہُمْ بِاَنَّ لَہُمُ الْجَنَّۃَ) (التوبۃ:11) ”اللہ نے مومنوں سے ان کی جانیں اور ان کے مال خرید لیے ہیں، اس کے عوض میں کہ ان کے لیے بہشت(تیارکی) ہے۔‘‘ اپنے کو کھوٹ کے شبہ سے پاک کرلینا چاہیے، حدیث میں ہے: (دَعْ مَا یُرِیْبُکَ اِلٰی ماَ لَا یُرِیْبُکَ) [1] ”شبہ والی شئے کو چھوڑ کر اس کو اختیار کیا جائے جس میں شبہ نہیں۔‘‘ سلامتی اس میں ہے کہ اللہ سے کھرے مال کا سودا کیا جائے کیونکہ اس کا عوض کھرا ہے اور وہ جنت ہے ، جس کے اوصاف کریمہ سے کتاب و سنت بھرپور ہیں۔ اللہ رب العزت ہم سب کو جنت الفردوس کا وارث بنائے۔ آمین۔ مستعمل زیورات میں زکوٰۃ کا حکم سوال۔آیا عورت جو سونا استعمال میں لاتی ہے اس کی زکوٰۃ بھی دینی ضروری ہوتی ہے یا نہیں؟(سائل حبیب الحق محلہ جامع مسجد روہتاس ضلع جہلم) جواب۔ باقی مستعمل زیور کی زکوٰۃ کے بارے میں اگرچہ اہل علم کا اختلاف ہے تاہم احتیاط کا تقاضا یہی ہے کہ سال بہ سال اس کی بھی زکوٰۃ ادا کی جائے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو ’’تفسیر اضواء البیان‘‘(ج:2) اور پہلی شق کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ ہو، ’’مرعاۃ‘‘(ج:3)۔ بیوی کے زیورات کی زکوٰۃ کا طریقہ سوال۔ زید اپنی بیوی کے زیورات کی زکوٰۃ ادا کرنا چاہتا ہے۔ لیکن یہ بات بالکل واضح ہے کہ زیور ملاوٹ شدہ ہوتا ہے اور موتیوں کا وزن بھی شامل کیا جاتا ہے۔ اب زکوٰۃ کے لیے خالص سونے کا وزن نکالا جائے گا یا ملاوٹ شدہ زیور ہی کا وزن ہوگا؟ زیور جس قیمت میں فروخت ہورہا ہو وہ قیمت لگا کر زکوٰۃ نکالی جائے گی یا جو ریٹ مارکیٹ میں سونے کا چل رہا ہے۔ یہ بات واضح رہے کہ فروخت کرنے کی صورت میں قیمت تھوڑی ملتی ہے۔ (شیخ نصیر احمد ۔ملتان)( 30مئی 2008ء)
Flag Counter