Maktaba Wahhabi

361 - 614
جواب۔ تکبیریں جب بلند آواز سے پڑھنے کا جوا زہے تو سپیکر میں بھی جائز ہے، عدم جواز کی کوئی وجہ نہیں۔ تکبیرات کے اصل کلمات کیا ہیں؟ سوال۔تکبیرات کے اصل کلمات کیا ہیں؟(ابوطاہر نذیر احمد، عبدالرشید۔کراچی) (23 فروری 2001ء) جواب۔ اس کے بارے میں حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: (وَأَمَّا صِیغَۃُ التَّکْبِیرِ فَأَصَحُّ مَا وَرَدَ فِیہِ مَا أَخْرَجَہُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ بِسَنَدٍ صَحِیحٍ عَنْ سَلْمَانَ) ”یعنی کلمات تکبیر کے بارے صحیح ترین قول سلمان رضی اللہ عنہ کا ہے ، جسے عبدالرزاق نے بسند صحیح روایت کیا ہے۔ ‘‘ اس کے الفاظ یوں ہیں:بعض آثار میں( اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ کَبِیْرًا) [1] ( اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ، لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ وَاللّٰہُ اَکْبَر وَ لِلّٰہِ الْحَمْدُ) کے کلمات بھی ہیں۔ مگر اس میں راوی یزید بن ابی زیاد ضعیف ہے ، البتہ المغنی(3/290) میں متعدد سلف کی طرف ان کلمات کی نسبت کی گئی ہے۔ تکبیر کے مزید الفاظ کی تحقیق سوال۔ عید کے موقع پر جو تکبیرات کہتے ہیں مثلاً (اَللّٰہُ اَکْبَر، اَللّٰہُ اَکْبَرُ، لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ) اس کے علاوہ ( اَللّٰہُ اَکْبَرُ کَبِیْرًا، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ کَثِیْرًا، وَ سُبْحَانَ اللّٰہِ بُکْرَۃً وَّ اَصِیْلًا) محترم! کیا دونوں تکبیرات حدیث سے ثابت ہیں یا ایک ؟ اس کے بارے میں ’’الاعتصام‘‘ میں کئی بار تکبیرات شائع ہوئی ہیں جن میں صرف پہلی تکبیر ہی لکھی گئی ہے ، دوسری تکبیر کا ذکر نہیں ہے۔ بندہ کی تسلی کریں۔ کیا دونوں کہنی چاہئیں یا ایک۔ حوالہ رسالہ ’’الاعتصام‘‘:23،جولائی1982ء۔ جواب۔ عید کے موقع پر تکبیرات کا جواز علی الاطلاق کتاب و سنت سے ثابت ہے۔ البتہ الفاظ کے بارے میں مختلف آثار و اقوال وارد ہیں۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: سب سے صحیح ترین الفاظ وہ ہیں، جن کو عبد الرزاق نے بسند صحیح سلمان سے بیان کیا ہے: ( اَللّٰہُ اکْبَرُ اَللّٰہُ اکْبَرُ اَللّٰہُ اَکْبَرُ کَبِیْرًا) بعض نے (وَ لِلّٰہِ الْحَمْدُ)کی زیادتی بیان کی ہے۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے، کہ تین دفعہ تکبیر کہے اور لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ…الخ کا اضافہ کرے۔ اور یہ بھی کہا گیا، کہ دو دفعہ تکبیر کہے۔ اس کے بعد کہے ( لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ اَللّٰہُ اَکْبَرُ وَ لِلّٰہِ الْحَمْد)یہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔ اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے اسی کی طرح
Flag Counter